کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
درود شریف اور شفاعت کا واجب ہونا : حضرت رُوَیفع بن ثابتنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :جس نے آنحضرت ﷺپر درود پڑھا اور یہ کہا : ”اللَّهُمَّ أَنْزِلْهُ الْمَقْعَدَ الْمُقَرَّبَ عِنْدَكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ “۔”اے اللہ!نبی پاک ﷺکو قیامت کے دن اپنے پاس ایسے مقام پر پہنچائیے جو آپ کے نزدیک مقرّب ہو“ اُس کے لئے میری شفاعت واجب ہوجاتی ہے۔مَنْ صَلَّى عَلَى مُحَمَّدٍ وَقَالَ:اللَّهُمَّ أَنْزِلْهُ الْمَقْعَدَ الْمُقَرَّبَ عِنْدَكَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَجَبَتْ لَهُ شَفَاعَتِي۔(مسند البزّار:6/299) حضرت انسنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں: جس نے مجھ پر دن میں ہزار مرتبہ درود پڑھا اُسےاُس وقت تک موت نہیں آئے گی جب تک وہ جنّت میں اپنا ٹھکانا نہ دیکھ لے۔مَنْ صَلّى عَلَيّ فِيْ يَوْمٍ ألفَ مَرّةٍ لَمْ يَمُتْ حَتَّى يَرَى مَقْعَدَهُ مِنَ الْجَنَّةِ۔(الترغیب: 2579) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے : جس نے مجھ پر درود پڑھا مَیں قیامت کے دن اُس کی شفاعت کروں گا ۔مَنْ صَلَّى عَلَيَّ كُنْتُ شَفِيعَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔(الترغیب فی فضائل الاعمال لابن شاہین:12) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: جب تم اذان سنا کرو تو جو الفاظ مؤذن کہےوہی کہا کرو اُس کے بعد مجھ پر درود بھیجا کرو اس لئے کہ جو شخص مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجتا ہےاللہ جلّ شانہٗ اُس پر دس دفعہ رحمتیں بھیجتے ہیں ، پھر اللہ تعالیٰ سے میرے لئے وسیلہ کی دعاء کیا کرو۔ وسیلہ جنّت کا ایک درجہ ہے جو صرف ایک ہی شخص کو ملے گا اور مجھے اُمید ہے کہ وہ ایک شخص میں ہی ہوں پس جو شخص میرے لئے اللہ تعالیٰ سے وسیلہ کی دعاء کرےگااُس پر میری شفاعت اُتر پڑے (واجب ہوجائے) گی۔إِذَا سَمِعْتُمُ الْمُؤَذِّنَ، فَقُولُوا مِثْلَ مَا يَقُولُ ثُمَّ صَلُّوا عَلَيَّ، فَإِنَّهُ مَنْ صَلَّى عَلَيَّ صَلَاةً صَلَّى الله عَلَيْهِ بِهَا عَشْرًا، ثُمَّ سَلُوا اللهَ لِيَ