کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
صلوۃ الضحیٰ کی رکعات کی تعداد: کم سے کم اِس کی دو اور زیادہ سے زیادہ بارہ رکعات ثابت ہیں ۔(الدر المختار : 2/23)اوسط درجہ آٹھ رکعتیں پڑھنے کا ہے اور یہی عادت افضل ہے ، اکثر علماء کے نزدیک افضل اور مختار چار رکعات ہے۔(زُبدۃ الفقہ:282) الغرض فرصت اور ہمّت کو دیکھتے ہوئے اِس نمازکو پڑھنے کا اہتمام کرنا چاہیئے ، مشغولیت ہو تو کم از کم دو رکعت بھی پڑھ سکتے ہیں اور فرصت ہو تو زیادہ سے زیادہ پر عمل کرنا چاہیئے ۔و اللہ اعلم۔تعدادِ رکعات سے متعلّق احادیثِ طیبہ : دو رکعت : مَنْ حَافَظَ عَلَى شُفْعَةِ الضُّحَى غُفِرَ لَهُ ذُنُوبُهُ وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ البَحْرِ۔(ترمذی:476) وَيُجْزِئُ مِنْ ذَلِكَ رَكْعَتَانِ يَرْكَعُهُمَا مِنَ الضُّحَى۔(مسلم:720)چار رکعات : كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَى أَرْبَعًا، وَيَزِيدُ مَا شَاءَ اللهُ۔(مسلم:719)چھ رکعات : وَمَنْ صَلَّى سِتًّا كُفِيَ ذَلِكَ الْيَوْم۔(السنن الصغیر للبیہقی:825)آٹھ رکعات : عَنْ عَائِشَةَ رضي الله عنها, أَنَّهَا كَانَتْ تُصَلِّي الضُّحَى ثَمَانِيَ رَكَعَاتٍ۔(مؤطا مالک:405)دس رکعات: وَإِنْ صَلَّيْتَهَا عَشْرًا لَمْ يُكْتَبْ لَكَ ذَلِكَ الْيَوْمَ ذَنْبٌ۔(سنن کبریٰ بیہقی:4906)