کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
تمہیں دیا جائے گا ۔عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: كُنْتُ أُصَلِّي وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبُو بَكْرٍ، وَعُمَرُ مَعَهُ، فَلَمَّا جَلَسْتُ بَدَأْتُ بِالثَّنَاءِ عَلَى اللَّهِ، ثُمَّ الصَّلَاةِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ دَعَوْتُ لِنَفْسِي، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «سَلْ تُعْطَهْ، سَلْ تُعْطَهْ»۔(ترمذی: 593) حضرت علی نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں : دعاء بارگاہِ الٰہی میں پہنچنے سے رُکی رہتی ہے یہاں تک کہ حضورﷺاور آپ کے آل پر درود پڑھا جائے۔الدُّعَاءُ مَحْجُوبٌ عَنِ اللهِ حَتَّى يُصَلَّى عَلَى مُحَمَّدٍ، وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ۔(شعب الایمان :1475) حضرت عمر بن خطابفرماتے ہیں : بے شک دعاء آسمان اور زمین کے درمیان موقوف یعنی ٹہری رہتی ہےاُس کا کوئی حصہ بھی آسمان پر نہیں چڑھتا(یعنی قبول نہیں ہوتا ) یہاں تک کہ تم اپنے نبی ﷺپر درود پڑھو۔إِنَّ الدُّعَاءَ مَوْقُوفٌ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ لَا يَصْعَدُ مِنْهُ شَيْءٌ، حَتَّى تُصَلِّيَ عَلَى نَبِيِّكَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ۔(ترمذی: 486) حضرت جابر بن عبد اللہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :مجھے دعاء کے شروع ،درمیان اورآخر میں یاد رکھا کرو(یعنی درود شریف پڑھا کرو)۔فَاذْكُرُونِي فِي أَوَّلِ الدُّعَاءِ، وَفِي وَسَطِهِ، وَفِي آخِرِ الدُّعَاءِ۔(کشف الاستار عن زوائد البزار:3156)سولہویں فضیلت :سو مرتبہ درود پڑھنے پر نفاق اور جہنم سے براءت: حضرت انس بن مالک نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :جس نے مجھ پر ایک مرتبہ درود بھیجا اللہ تعالیٰ اُس پر دس رحمتیں نازل فرماتے ہیں اور جس نے مجھ پر دس مرتبہ درود بھیجا اللہ تعالیٰ اُس پر سو رحمتیں نازل فرماتے ہیں اور جس نے مجھ پر سو مرتبہ درود بھیجا اللہ تعالیٰ اُس کی دونوں آنکھوں کے درمیان