کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
ضابطہ : فقہاء کرام نے سجدے میں جاتے ہوئے "الاقرب فاالاقرب " کا ، اور سجدے سے اٹھتے ہوئے "الابعد فاالابعد " کا قاعدہ بیان کیا ہے ۔ یعنی سجدے میں جاتے ہوئے زمین سے جو عضو قریب تر ہو ، اُس کو پہلے رکھا جائے گا، چنانچہ بالترتیب گھٹنے ، ہاتھ ، ناک اور پھر پیشانی رکھی جائے گی اور اٹھتے ہوئے اِس کے برعکس جو حصہ زمین سے بعید تر ہو اُس کو پہلے اٹھایا جائے گا ،چنانچہ بالترتیب پیشانی ،ناک ،ہاتھ اور پھر گھٹنے اُٹھائے جائیں گے۔(البنایۃ :2/236)سجدہ میں جاتے ہوئے ایک اہم کوتاہی : بکثرت یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ لوگ سجدہ میں جاتے ہوئے زمین پر گھٹنے لگنے سے پہلے اوپر کا دھڑ جھکا دیتے ہیں جس سے صورۃً ایک اور رکوع کی مشابہت ہوجاتی ہے جو یقیناً درست نہیں ، چنانچہ علّامہ شامینے ردّ المحتار میں فتاویٰ تاتارخانیہ کے حوالے سے اِس کوتاہی کی صراحت کی ہے ۔(ردّ المحتار:1/497)ركعت ِ ثانيہ كے لئے كهڑے ہونے كا طريقہ: دوسرے سجدے سے قیام کی طرف جانے کا طریقہ یہ ہے کہ جو حصہ زمین سے بعید تر ہو اُس کو پہلے اٹھایا جائے گا ،چنانچہ بالترتیب پیشانی ،ناک ،ہاتھ اور پھر گھٹنے اُٹھائے جائیں گے۔(البنایۃ :2/236)كيا جلسہ استراحت كيا جائے گا؟ جلسہ اِستراحت در اصل دوسرے سجدے سے اُٹھ کر بیٹھنے کو کہا جاتا ہے جس کی مقدار امام شافعی کے نزدیک دوسجدوں کے درمیان جو جلسہ کیا جاتا ہےاُس کے برابر ذکر کی گئی ہے ۔ امام شافعى :پہلى اور تيسرى ركعت ميں دوسرے سجدے كے بعد جلسہ استراحت كيا جائے گا ۔