کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اِرشاد ہے جب تم میں سے کسی کی نماز میں ریح خارج ہوجائے تو اُسے چاہیئے کہ نماز سے پھر جائے اور وضو کرکے نماز کو لوٹائے۔(ابوداؤد:205)احناف کی جانب سے حدیث ِ مذکور کی توجیہ : احناف کی جانب سے حدیثِ مذکور اور اس جیسی دیگر احادیث کا مطلب یہ ہے کہ اِن میں نماز کے اعادے کا جو حکم ہے وہ افضل صورت پر محمول ہے اور ظاہر ہے کہ خود احناف کے نزدیک بھی استیناف افضل ہے۔لہٰذا یہ اور اِس جیسی دیگر احادیث احناف کے مسلک کے خلاف نہیں ۔نماز میں بناء کرنے کی شرائط : حدث اصغر ہو ۔ پس حدث اکبر پیش آجانے کی وجہ سے بناء درست نہ ہوگی ۔ حدث طاری ہو ۔یعنی نماز کے دوران لاحق ہوا ہو۔ پس حدث سابق یعنی نماز شروع کرنے سے پہلے کے حدث میں وضو کر کے بناء کرنا درست نہیں ۔ حدث غیر ارادۃً ہو ۔ پس عمداً حدث لاحق ہونے کی صورت میں بناء جائز نہ ہوگی ۔ حدث نادر نہ ہو ۔ پس بیہوشی ، جنون ، قہقہہ جیسی چیزوں سے بناء کرنا درست نہیں ۔ حدث کے فوراً بعد نماز کو ترک کردیا ہو ۔ پس ایک رکن کی مقدار کے برابر ٹہرے رہنے سے بناء درست نہ ہوگی ۔ وضو کے لئے جانے آنے میں میں کوئی منافیِ صلوۃ کام نہ کیا ہو۔ جیسے : کلام کرنا ، کھانا، پینا وغیرہ