کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
(1)قنوت الوتر ۔ (2)قنوت الفجر۔ (3)قنوت ِ نازلہ۔قنوت الوتر : قنوت الوتر سے مراد وتر میں پڑھی جانے والی دعاء ہے، جو وتر کی تیسری رکعت میں رکوع میں جانے سے پہلے رفعِ یدین مع الاعتماد یعنی ہاتھوں کو کانوں تک اُٹھاکر باندھ لینے کے بعدپڑھی جاتی ہے۔(شامیہ : 2/6) قنوتِ وتر سے متعلّق چند مباحث درج ذیل ہیں :قنوتِ وتر کا حکم : قنوتِ وتر کے حکم یعنی واجب ، مسنون اور مستحب ہونے میں اختلاف ہے: ٭— احناف: واجب ہے ۔ ٭— مالکیہ : مستحب ہے ۔ ٭— حنابلہ و شوافع : سنّت ہے۔(شامیہ : 2/6)(المجموع شرح المہذب:4/15) فائدہ :حضرات صاحبین کا ایک قول سنّت ہونے کا ہے ، لیکن راجح یہ ہے کہ اُن کے نزدیک بھی قنوتِ وتر واجب ہی ہے ، چنانچہ علّامہ شامی نے احناف کا قول وجوب ہی ذکر کیا ہے۔(شامیہ : 2/6)قنوتِ وتر سال بھر ہے یا صرف رمضان میں : وتر میں دعائے قنوت سال بھر پڑھا جائے گا یا نہیں ،اِس میں اختلاف ہے : امام ابوحنیفہ واحمد: سال بھر قنوت پڑھا جائے گا ۔ امام مالک : صرف رمضان المبارک کے پورے مہینے پڑھا جائے گا ۔