کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
نمازِ کسوف : نمازِ کسوف کا وقت دو چیزوں سے ختم ہوجاتا ہے: (1)— انْجِلاَءُ جَمِيعِ الشَّمْس: سورج کا گرہن ہونا مکمل طور پر ختم ہوجائے ، پس اگر سورج روشن ہورہا ہو لیکن کچھ گرہن ہو نا باقی ہو تب بھی صلاۃ الکسوف شروع کرسکتے ہیں ۔ہاں ! مکمل روشن ہوجانے کے بعد نمازِ کسوف کا وقت ختم ہوجاتا ہے۔ (2)— غُرُوبُ الشَّمسِ كَاسِفَةًً: گرہن ہونے کی حالت ہی میں سورج غروب ہوجائے تب بھی نمازِ کسوف کا وقت ختم ہوجاتا ہے،اُس کے بعد نماز شروع کرنا درست نہیں۔نمازِ خسوف: (1)— الاِنْجِلاَءُ الْكَامِل: چاند کا مکمل طور پر روشن ہوجانا ۔ (2)— طُلُوعِ الشَّمْسِ: سور ج کا نکل آنا ۔ فائدہ :سورج یا چاند گرہن ہونے کے درمیان اگر بادلوں میں چھپ جائے تب بھی نماز پڑھیں گے ، لیکن اگر پہلے سے بادلوں میں سورج یا چاند چھپے ہوں اور اِسی حال میں کسوف یا خسوف ہونے میں شک واقع ہوجائےتو نماز نہیں پڑھی جائے گی ۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ:27/254)کیا نمازِ کسوف میں خطبہ دیا جائے گا : صلاۃ الکسوف میں خطبہ پڑھا جائے گا یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے: اِمام شافعی: عیدین و جمعہ کی طرح نماز کسوف کے بعد دو خطبے دیے جائیں گے۔