کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
والے تمام مویشی مرجائیں گے۔إِنَّ بَيْنَ يَدَيْهِ ثَلَاثَ سِنِينَ، سَنَةٌ تُمْسِكُ السَّمَاءُ ثُلُثَ قَطْرِهَا، وَالْأَرْضُ ثُلُثَ نَبَاتِهَا، وَالثَّانِيَةُ تُمْسِكُ السَّمَاءُ ثُلُثَيْ قَطْرِهَا، وَالْأَرْضُ ثُلُثَيْ نَبَاتِهَا، وَالثَّالِثَةُ تُمْسِكُ السَّمَاءُ قَطْرَهَا كُلَّهُ، وَالْأَرْضُ نَبَاتَهَا كُلَّهُ، فَلَا تَبْقَى ذَاتُ ظِلْفٍ، وَلَا ذَاتُ ضِرْسٍ مِنَ الْبَهَائِمِ إِلَّا هَلَكَتْ۔(الفتن لنعیم:1481)نماز استسقاء کا طریقہ : بہشتی زیور میں اِستسقاء کی نماز کا یہ طریقہ ذکر کیا گیا ہے: جب پانى کى ضرورت ہو اور پانى نہ برستا ہو اس وقت اللہ تعالى سے پانى برسنے کى دعا کرنا مسنون ہے۔ استسقاء کے ليے دعا کرنا اس طريقہ سے مستحب ہے کہ تمام مسلمان مل کر مع اپنے لڑکوں اور بوڑھوں اور جانوروں کے پاپيادہ خشوع و عاجزى کے ساتھ معمولى لباس ميں جنگل کى طرف جائيں اور توبہ کى تجديد کريں اور اہل حقوق کے حقوق ادا کريں اور اپنے ہمراہ کسى کافر کو نہ لے جائيں ،پھر دو رکعت بلا اذان اور اقامت کے جماعت سے پڑھيں اور امام جہر سے قرأت پڑھے، پھر دو خطبے پڑھے جس طرح عيد کے روز کيا جاتا ہے، پھر امام قبلہ رو ہو کر کھڑا ہو جائے اور دونوں ہاتھ اٹھا کر اللہ تعالى سے پانى برسنے کى دعا کرے اور سب حاضرين بھى دعا کريں ۔تين روز متواتر ايسا ہى کريں، تين روز کے بعد نہیں، کيونکہ اس سے زيادہ ثابت نہیں۔ اور اگر نکلنے سے پہلے يا ايک دن نماز پڑھ کر بارش ہو جائے تو جب بھى تين دن پورے کر ديں اور تينوں دنوں ميں روزہ بھى رکھيں تو مستحب ہے اور جانے سے پہلے صدقہ خيرات کرنا بھى مستحب ہے۔ (بہشتی زیور ، استسقاء کی نماز کا بیان )