کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
کے دل میں کینہ ہو۔يَنْزِلُ اللهُ إِلَى السَّمَاءِ الدُّنْيَا لَيْلَةَ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ فَيَغْفِرُ لِكُلِّ شَيْءٍ إِلَّا رَجُلٍ مُشْرِكٍ أَوْ فِي قَلْبِهِ شَحْنَاءُ۔(شعب الایمان :3546) ایک اور روایت میں ذکر کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب میں مومن کی مغفرت کردیتے ہیں اور کافروں کو مُہلت دیتے ہیں اور کینہ پرور لوگوں کو اُن کے کینہ کی وجہ سے اُس وقت تک چھوڑے رکھتے ہیں جب تک کہ وہ کینہ کو نہ چھوڑ دیں۔فَيَغْفِرُ لِلْمُؤْمِنِ، وَيُمْلِي لِلْكَافِرِينَ، وَيَدَعُ أَهْلَ الْحِقْدِ بِحِقْدِهِمْ حَتَّى يَدَعُوهُ۔(شعب الایمان :3551)والدین کا نافرمان :حضرت ابوبکر صدیقکی ایک روایت میں ہے کہ اللہ تعالیٰ شبِ براءت میں سب کی مغفرت کردیتے ہیں لیکن والدین کے نافرمان اور کینہ پروَر شخص کی مغفرت نہیں کرتے ۔فَيَغْفِرُ لِكُلِّ مُؤْمِنٍ إِلَّا الْعَاقَّ والْمُشَاحِنَ۔(شعب الایمان :3548)قطع رحمی کرنے والا : ایک دفعہ شعبان کی پندرہویں شب میں آنحضرتﷺنے حضرت عائشہ صدیقہ سے فرمایا : یہ شعبان کی پندرہویں شب ہےاور اِس رات میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے قبیلہ بنوکلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد کے برابر جہنّم سے لوگوں کو آزاد کیا جاتا ہے، لیکن اِس رات میں اللہ تعالیٰ کسی مُشرِک ، کینہ پَرور،قطع رحمی کرنے والے،اِزار ٹخنوں سے نیچے لٹکانے والے،والدین کے نافرمان اور شرابی کی طرف نظرِ رحمت سے نہیں دیکھتے ۔هَذِهِ اللَّيْلَةُ لَيْلَةُ النِّصْفِ مِنْ شَعْبَانَ وَلِلَّهِ فِيهَا عُتَقَاءُ مِنَ النَّارِ بِعَدَدِ شُعُورِ غَنَمِ كَلْبٍ، لَا يَنْظُرُ اللهُ فِيهَا إِلَى مُشْرِكٍ، وَلَا إِلَى مُشَاحِنٍ، وَلَا إِلَى قَاطِعِ رَحِمٍ، وَلَا إِلَى مُسْبِلٍ، وَلَا إِلَى عَاقٍّ لِوَالِدَيْهِ، وَلَا إِلَى مُدْمِنِ خَمْرٍ۔(شعب الایمان :3556)