کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بَاب تَسْوِيَة الصَّفّ تسویۃ الصّف کا معنی : تسویۃ لغت میں برابر کرنے اور اِنصاف کرنے کے معنی میں آتا ہے۔ اصطلاح میں اس کی تعریف یہ ہے: (1)پہلی تعریف:”اعْتِدَال القائمين به على سمت وَاحِد وخط مستقيم“۔صفوں کو قائم کرنے والوں کا اعتدال کے ساتھ ایک سمت اور ایک خط مستقیم پر کھڑا ہونا ۔(مرعاۃ :4/1)(عُمدۃ القاری:5/253) (2)دوسری تعریف :”سد الْخلَل الَّذِي فِي الصَّفّ “صف کے درمیان کے خلاء اور فاصلوں کو پُر کرنا تسویۃ الصف کہلاتا ہے۔(عُمدۃ القاری:5/253)تسویۃ الصّف کا حکم: اِس پر سب کا اتفاق ہے کہ ”تسویۃ الصفوف“ یعنی صفوں کی درستگی دین کے اہم احکام میں سے ہے ، یہی وجہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں بھی متعد جگہوں پر اس کا حکم دیا ہے اور اِس کے قائم کرنے والوں کو اپنے محبوب بندے قرار دیا ہے ، نبی کریمﷺنے بھی کئی احادیث میں اِس کی تاکید و تلقین فرمائی ہے۔ البتہ اِس کا حکم کیا ہے ؟ اِس میں اختلاف ہے : اصحابِ ظواہر: فرض ہے، اِس کے بغیر نماز نماز نہیں ہوگی۔ ائمہ اربعہ: سنّت ہے ۔راجح قول وجوب کاہےاِسلئےکہ اِس کے ترک پر وعیدیں وارد