کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
پڑھ لے)۔إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ مُقْبِلًا إِلَى الصَّلَاةِ فَأُقِيمَتِ الصَّلَاةُ فَلْيَمْشِ عَلَى رِسْلِهِ، فَإِنَّهُ فِي صَلَاةٍ، فَمَا أَدْرَكَ فَصَلَّى، وَمَا فَاتَهُ فَلْيَقْضِهِ بَعْدُ۔(مصنّف عبد الرزاق3402)صحیح نیت لے کر مسجد میں داخل ہونا۔ نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے جوشخص جس کام کے لئے مسجد آئے وہی اُس کا حصہ ہوتا ہے۔مَنْ أَتَى الْمَسْجِدَ لِشَيْءٍ فَهُوَ حَظُّهُ۔(ابوداؤد:472) حضرت ابوبکر بن عبد الرحمن فرماتے ہیں :جو شخص صبح یا شام کسی خیر کی بات کے سیکھنے یا سکھانے کے لئے مسجد جائے اور کوئی مقصد نہ ہو پھر واپس لوٹ آئے تو وہ اللہ کے راستے میں جہاد کرنے والے کی طرح ہے۔مَنْ غَدَا أَوْ رَاحَ إِلَى الْمَسْجِدِ، لاَ يُرِيدُ غَيْرَهُ، لِيَتَعَلَّمَ خَيْرًا أَوْ لِيُعَلِّمَهُ، ثُمَّ رَجَع، كَانَ كَالْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِ اللهِ، رَجَعَ غَانِمًا۔(مؤطاء مالک :529)مکروہ وقت نہ ہوتو دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھنا۔ نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو اُسے چاہیئے کہ بیٹھنے سے قبل (تحیۃ المسجد کی)دو رکعتیں پڑھ لے۔عَنْ أَبِي قَتَادَةَ السَّلَمِيِّ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمُ المَسْجِدَ فَلْيَرْكَعْ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يَجْلِسَ»۔(بخاری:444)مسجد کی بے ادبی کی شکلیں اور وعیدیں : مسجد میں دنیا کی باتیں کرنا ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: لوگوں پر ایک زمانہ آئے گا کہ وہ مساجد میں دنیوی باتیں کریں گے ان کے