کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
حضرت عبد اللہ بن عبّاسسے نماز کے اندر انگلی کے ذریعہ اِشارہ کرنے کے بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ نے فرمایا : یہ اِخلاص کی علامت ہے۔سُئِلَ ابْنُ عَبَّاسٍ، عَنْ تَحْرِيكِ الرَّجُلِ إِصْبَعَهُ فِي الصَّلَاةِ، فَقَالَ: «ذَلِكَ الْإِخْلَاصُ»۔(مصنّف عبد الرزّاق:3244) حضرت مُجاہدفرماتے ہیں:نماز کے اندرانگلی سے اِشارہ کرنا شیطان کو مارڈالنے والی چیز ہے۔تَحْرِيكُ الرَّجُلِ إِصْبَعَهُ فِي الصَّلَاةِ مِقْعَمَةٌ لِلشَّيْطَانِ۔(مصنّف عبد الرزّاق:3245)احادیثِ طیّبہ میں بیان کردہ اِشارہ بالسّبابہ کے طریقے : احادیثِ مبارکہ میں اِشارہ بالسّبابہ کے مختلف طریقے نقل کیے گئے ہیں ، چند ایک ملاحظہ فرمائیں : خنصر اور بنصر کو بند کرکےوسطیٰ اور اِبہام کے ذریعہ حلقہ بنانا اور سبابہ کے ذریعہ اِشارہ کرنا ۔ ہاتھوں کی تمام انگلیوں کو کھول کر صرف شہادت کی انگلی کے ذریعہ اِشارہ کرنا۔ تمام انگلیوں کو بند کرکے صرف سبابہ کر ذریعہ اِشارہ کرنا ۔ تین انگلیوں یعنی خنصر ، بنصر اور وسطیٰ کو بند کرکے ابہام اور سبابہ کو کھول کر اِشارہ کرنا ۔ تریپن(53) کے عدد میں انگلیوں کو بند کرنا ، جس کی صورت یہ ہے کہ خنصر ، بنصر اور وسطیٰ کو بند کرکے ابہام کو شہادت کی انگلی کی جڑ میں لگانا اور سبابہ کے ذریعہ اِشارہ کرنا ۔ تئیس (23)کے عدد میں انگلیوں کو بند کرنا ، جس کی صورت یہ ہے کہ خنصر ، بنصر اور وسطیٰ کو بند کرکے ابہام کو وسطیٰ کی جڑ میں لگاکر اِشارہ کرنا ۔(اوجز المسالک:2/206)(مرعاۃ :3/228) فائدہ :مذکورہ بالا تمام طریقوں کو بغور دیکھا جائے تو ان میں تین صورتیں بنتی ہوئی نظر آتی ہیں :