کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
ایک کو دشمن کے مقابلے پر بھیج دے اور خود دوسری جماعت کے ساتھ پوری نماز پڑھ لے، پھر یہ جماعت نماز سے فارغ ہوکر دشمن کے مقابلہ پر چلےجائے اور دشمن کے مقابل کھڑی ہوئی جماعت آجائے اور اِمام ان میں سے کسی آدمی کو اِمام بنادےجو اُن لوگوں کو پوری نماز پڑھادے۔(زبدۃ الفقہ:370)(فتح القدیر :2/97)ثنائی نماز کا طریقہ : اگر وہ نماز دو رکعت والی ہو یعنی نماز فجر یا جمعہ یا عیدین یا نماز قصر ہو تو اس کا طریقہ یہ ہے : ایک گروپ دشمن کے مقابلہ میں کھڑا ہو اور دوسراگروپ امام کے ساتھ نماز پڑھے ، جب دوسرا گروپ امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھ چکے اور سجدے سے سر اٹھائے تو یہ گروپ دشمن کے مقابلہ پر چلا جائے اور پہلا گروپ مقابلے سے واپس آ جائے اور امام اتنی دیر بیٹھا ان کا انتظار کرتا رہے اور ان کے آنے پر کھڑا ہو کر دوسری رکعت شروع کرے ، یہ گروپ امام کے پیچھے دوسری رکعت ادا کر کے امام کے ساتھ تشہد میں بیٹھے، جب امام سلام پھیر دے تو یہ گروپ سلام نہ پھیرے اور اٹھ کر دشمن کے مقابلہ پر چلا جائے، اور دوسرا گروپ نماز کی جگہ پر واپس آ کر دوسری رکعت لاحقانہ یعنی بغیر قرآت کے پڑھے کیونکہ وہ اس رکعت میں لاحق ہے، پھر تشہد پڑھ کر سلام پھیر دے اور دشمن کے مقابلہ پر چلا جائے اور پہلا گروپ نماز کی جگہ پر واپس آ کر ایک رکعت فرداً فرداً قرآت کے ساتھ مسبوقانہ پڑھے کیونکہ وہ سب مسبوق ہیں اور مسبوق منفرد کے حکم میں ہوتا ہے پھر تشہد پڑھ کر سلام پھیر دے۔(زبدۃ الفقہ:370 تا372)ثلاثی اور رباعی نماز کا طریقہ : اگر وہ نماز چار یا تین رکعت والی ہو یعنی ظہر ،عصر ،عشاء اور مغرب تو اس کا طریقہ یہ ہے :