کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بَابُ مَنْ صَلَّى صَلَاةً مَرَّتَيْنِ ایک ہی نماز کو مکرر پڑھنے کی کئی صورتیں ہیں ، ذیل میں اُن کا خلاصہ ذکر کیا جارہا ہے: (1)پہلی مرتبہ نماز میں کوئی خَلل واقع ہوا ہوگا۔ (2)خلل واقع نہیں ہوا ہوگا۔ اگر پہلی مرتبہ کی نماز میں کوئی خلل واقع ہوا ہو تو دیکھا جائے گا کہ وہ خلل کس نوعیت کا ہے : (1)مُفسدِ نماز ہوگا ۔ (2)موجِبِ کراہتِ تحریمیہ ہوگا ۔ (3)موجِبِ کراہتِ تنزیہیہ ہوگا۔ پہلی اور دوسری صورت میں نماز واجب الاِعادہ ہوتی ہے ، اُسے دوبارہ لوٹانا ضروری ہوتا ہے ، جبکہ تیسری صورت میں لوٹانا مستحب ہے۔ واضح رہے کہ نماز خواہ فرض و واجب ہو یا نفل اور سنت، ہر صورت میں نماز لوٹائی جائی گی ، اِس لئے کہ نفل نماز بھی شروع کرلینے سے لازم ہوجاتی ہے،لہٰذا نفل کو شروع کرکے فاسد کردیا جائے تب بھی نماز کو لوٹانا احناف و مالکیہ کے نزدیک لازم ہے ، البتہ شوافع اور حنابلہ نفل کو فاسد کردینے کی صورت میں لوٹانا ضروری قرار نہیں دیتے ۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ :5/178) اور اگر پہلی مرتبہ کی نماز میں کوئی خلل واقع نہ ہوا ہو تو اس کی کئی صورتیں ہیں : نماز ایک مرتبہ اِنفرادی طور پر پڑھ لی ہو اور جماعت شروع ہوجائے تو نفل کے طور پر شریک ہوجانا چاہیئے ، بشرطیکہ فجر، عصر اور مغرب کی نماز نہ ہو ، کیونکہ فجر اور عصر کی نماز کے بعد نفل پڑھنا مکروہ ہے اور مغرب کے بعد نفل جائز ہے لیکن اِس صورت میں یا تو اِمام کی مخالفت لازم آئے گی جبکہ چار