کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
وضو کرکے نماز کے لئے مسجد جانے والا گھر واپس آنے تک نماز میں ہوتا ہے: حضرت عُقبہ بن عامر جُہنینبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :جب کوئی شخص وضو کرکے نماز کی نیت سے مسجد جائے تو نامہء اعمال لکھنے والے فرشتے اُس کے ہر قدم پر جو وہ مسجد کی جانب اُٹھاتا ہے ، دس نیکیاں لکھتے ہیں ، اور نماز کے اِرادے سے بیٹھنے والا بھی نماز میں کھڑے ہونے والے کی طرح ہے اور وہ اپنے گھر سے نکلنے سے لے کر واپس لوٹنے تک نمازپڑھنے والوں میں لکھ دیا جاتا ہے۔إِذَا تَطَهَّرَ الرَّجُلُ ثُمَّ مَرَّ إِلَى الْمَسْجِدِ يَرْعَى الصَّلَاةَ كَتَبَ لَهُ كَاتِبَاهُ بِكُلِّ خُطْوَةٍ يَخْطُوهَا إِلَى الْمَسْجِدِ عَشْرَ حَسَنَاتٍ، وَالْقَاعِدُ يَرْعَى الصَّلَاةَ كَالْقَانِتِ وَيُكْتَبُ مِنَ الْمُصَلِّينَ مِنْ حِينَ يَخْرُجُ مِنْ بَيْتِهِ حَتَّى يَرْجِعَ۔(السنن الکبریٰ للبیہقی : 4974)جب تک انسان مسجد میں رہے نماز میں ہوتا ہے: حضرت ابوسعید خدریکے ایک آزاد کردہ غلام روایت نقل کرتے ہیں کہ نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: بے شک تم میں سے جو شخص بھی جب تک مسجد میں ہووہ نماز میں ہوتا ہے یہاں تک کہ وہ مسجد سے نکل جائے ۔إِنَّ أَحَدَكُمْ لَا يَزَالُ فِي صَلَاةٍ مَا دَامَ فِي الْمَسْجِدِ حَتَّى يَخْرُجَ مِنْهُ۔(مسند احمد: 11385)اہلِ زمین کے لئے مساجد کی مثال چمکتے ہوئے ستاروں کی طرح ہے: حضرت ا بن عباس اِرشاد فرماتے ہیں : بے شک مساجد زمین میں اللہ کے گھر ہیں جو زمین والوں کے لئے ایسے روشن ہوتے ہیں جیسےآسمان کے ستارےآسمان والوں کے لئے روشن ہوتے ہیں۔إِنَّ الْمَسَاجِدَ بُيُوتُ اللهِ فِي الْأَرْضِ تُضِيءُ لِأَهْلِهَا كَمَا تُضِيءُ نُجُومُ السَّمَاءِ لِأَهْلِهَا۔(شعب الایمان :2687)