کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
شعب الایمان کی روایت میں یہ الفاظ منقول ہیں : جس نے صبح کی نماز پڑھی پھر طلوعِ آفتاب تک اللہ تعالیٰ کے ذکر میں لگارہا اُس کے بعد دو یا چار رکعات پڑھی تو اُس کی جلد کو آگ چھوئے گی بھی نہیں ۔مَنْ صَلَّى الْغَدَاةَ ثُمَّ ذَكَرَ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ، ثُمَّ صَلَّى رَكْعَتَيْنِ أَوْ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ لَمْ تَمَسَّ جِلْدَهُ النَّارُ۔(شعب الایمان :3671)تیسری فضیلت : اللہ تعالیٰ اُس کی مغفرت کردیتے ہیں: حضرت عائشہ صدیقہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل کرتی ہیں : جس نے صبح کی نماز پڑھی اور طلوعِ شمس تک اپنے مصلّیٰ ہی پر بیٹھا(ذکر و تلاوت میں مشغول) رہے پھر چار رکعات پڑھے تو اللہ تعالیٰ اُس کی مغفرت فرمادیتے ہیں ۔مَنْ صَلَّى الْغَدَاةَ، وَقَعَدَ فِي مُصَلَّاهُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ، ثُمَّ صَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ ذُنُوبَهُ۔(طبرانی اوسط:5940) حضرت سہل بن مُعاذ بن انس الجُہنی اپنے والد سے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:جو صبح کی نماز سے فارغ ہوکر اپنی جگہ پر بیٹھا (ذکر و تلاوت میں مشغول ) رہے، زبان سے صرف خیر کی بات نکالے، یہاں تک کہ اِشراق کی دو رکعت پڑھ لے تو اُس کے پچھلے تمام گناہ معاف کردیے جاتے ہیں اگرچہ وہ سمندر کے جھاگ سے زیادہ ہی کیوں نہ ہو ۔مَنْ قَعَدَ فِي مُصَلَّاهُ حِينَ يَنْصَرِفُ مِنْ صَلَاةِ الصُّبْحِ، حَتَّى يُسَبِّحَ رَكْعَتَيِ الضُّحَى، لَا يَقُولُ إِلَّا خَيْرًا، غُفِرَ لَهُ خَطَايَاهُ، وَإِنْ كَانَتْ أَكْثَرَ مِنْ زَبَدِ الْبَحْرِ۔(ابوداؤد:1287) نبی کریمﷺکی ایک زوجہ مطہرہ آپﷺکا یہ اِرشاد نقل کرتی ہیں : جس نے فجر کی نماز پڑھی اور اُسی جگہ بیٹھے اللہ کا ذکر کرتا رہا اور دنیا کی کوئی بات نہیں کی یہاں تک کہ (طلوعِ آفتاب کے بعد)چار رکعات