کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
يَسْتَقْبِلُ أَحَدُهُمَا صَاحِبَهُ فَيُصَافِحُهُ وَيُصَلِّيَانِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَّا لَمْ يَفْتَرِقَا حَتَّى تُغْفَرَ ذُنُوبُهُمَا مَا تَقَدَّمَ مِنْهُمَا وَمَا تَأَخَّرَ۔(مسند ابی یعلیٰ الموصلی: 2960)پندرہویں فضیلت :دعاء سے پہلے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء اور درود پڑھنا دعاء کی قبولیت کا ذریعہ ہے: حضرت فضالہ بن عُبیدفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺتشریف فرما تھے کہ ایک شخص داخل ہوا اور اُس نے نماز پڑھ کر یہ دعاء مانگی : اے اللہ ! میری مغفرت فرما اور مجھ پر رحم فرما۔نبی کریمﷺنے اُس کی دعاء سنی تو فرمایا: اے نماز پڑھنے والے تونے (دعاء میں )جلد بازی سے کام لیا ، (آئندہ اِس بات کا لحاظ رکھو کہ) جب تم نماز پڑھ کر بیٹھو تو سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کی تعریف کرو جیسا کہ اُس کے شایانِ شان ہےاور پھر مجھ پر درود پڑھو اُس کے بعد دعاء کیا کرو۔راوی کہتے ہیں کہ پھر ایک اور شخص نے نماز پڑھی اور پھر اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کی ، نبی کریمﷺپر درود پڑھا ،آپﷺنے فرمایا: اے نماز پڑھنے والے!دعاء مانگو تمہاری دعاء قبول کی جائے گی ۔بَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَاعِدٌ إِذْ دَخَلَ رَجُلٌ فَصَلَّى فَقَالَ: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَجِلْتَ أَيُّهَا المُصَلِّي، إِذَا صَلَّيْتَ فَقَعَدْتَ فَاحْمَدِ اللَّهَ بِمَا هُوَ أَهْلُهُ، وَصَلِّ عَلَيَّ ثُمَّ ادْعُهُ». قَالَ: ثُمَّ صَلَّى رَجُلٌ آخَرُ بَعْدَ ذَلِكَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَصَلَّى عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَيُّهَا المُصَلِّي ادْعُ تُجَبْ»۔(ترمذی: 3776) حضرت عبد اللہ بن مسعودفرماتے ہیں کہ ایک دفعہ میں نماز پڑھ رہا تھا نبی کریمﷺاور حضرات شیخینآپ کے ساتھ تھے ، جب میں نماز پڑھ کر فارغ ہوا تو میں نے سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کی پھر نبی کریمﷺپر درود پڑھا اُس کے بعد اپنے دعاء مانگی ،آپﷺنے مجھے دیکھ کر فرمایا: مانگو مانگو