کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
سننِ قبلیہ اور بعدیہ کی مشروعیت و تحدید میں اختلاف : پانچوں نمازوں کے ساتھ جو قبلیہ اور بعدیہ سننِ رواتب ہیں اُن کی مشروعیت(جائز ہونے) اور تحدید (تعداد متعیّن)ہے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے : اِمام مالک: سننِ رواتب کیلئے کوئی توقیت و تحدید(یعنی مقررہ وقت اور مقررہ تعداد) مشروع نہیں ، کیونکہ اِس میں فرائض کے ساتھ خلط لازم آتا ہے، ہاں اگر کوئی اِس سے محفوظ رہتے ہوئے جس قدر بھی پڑھنا چاہے پڑھ سکتا ہے، اُس کو منع نہیں کیا جائے گا ۔ ائمہ ثلاثہ: سننِ رواتب کیلئے توقیت و تحدید متعیّن ہے ، جس کو مواظبت کے ساتھ اختیار کرنا چاہیئے ، احادیثِ کثیرہ میں اُن کی تحدید و مشروعیت موجود ہے۔(مرعاۃ المفاتیح:4/127) نوٹ : واضح رہے کہ اِمام مالککے نزدیک سننِ رواتب کی تحدید تو نہیں ، لیکن احادیثِ میں جو فرائض سے پہلے یا بعد میں مخصوص تعداد منقول ہے اُس کو پڑھنا چاہیئے ، لیکن پانچوں نماز کی طرح اُن کی کوئی تحدیداور توقیت کو ضروری نہیں سمجھنا چاہیئے۔(الفقہ علی المذاہب الأربعۃ:1/299)فجر سے پہلے کی سنّت : اِمام مالک:فجر سے پہلے دو رکعت پڑھی جائے گی،جو ”رغیبہ“کہلاتی ہے ۔اور”رغیبہ“کا مطلب یہ ہے کہ جو سنّت سے کم لیکن نفل سے اوپر ہو ۔ ائمہ ثلاثہ:فجر سے پہلے دو رکعت سنّتِ مؤکّدہ پڑھی جائے گی۔(الفقہ علی المذاہب:1/297 تا 299)