کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
امام شافعى : قعدہ اولى ميں سنت اور اخیرہ ميں فرض ہے ۔ امام احمد: قعدہ اولى ميں واجب اور اخیرہ ميں فرض ہے ۔ امام مالك : دونوں ميں سنت ہے ۔(الفقہ الاسلامى:2/901)قعدہ اولیٰ میں تشہد سے زیادہ پڑھنے کا حکم : فرض ، واجب اورسننِ مؤکّدہ کے قعدہ اولیٰ میں تشہد پڑھتے ہوئے ” عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ “ کے بعد کچھ نہیں پڑھا جاتا ، اگر کسی نے پڑھ لیا تو جان بوجھ کر پڑھنے کی صورت میں نماز کا اِعادہ لازم ہے اور بھول کر پڑھنے کی صورت میں ”اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ“ تک اگر پڑھ لیا جائے تو سجدہ سہو لازم ہوجاتا ہے اور اِس سے کم کم میں اگر یاد آجائے تو سجدہ سہو لازم نہیں ہوگا۔(الدر المختار مع رد المحتار :1/510)اِشارہ بالسّبابہ کا حکم : جمہور فقہاء و محدّثین کے نزدیک قعدہ میں تشہد پڑھتے ہوئے شہادت کی انگلی سے اِشارہ کرنا سنّت ہے ، متعدّّد احادیث ِ طیبہ نبی کریمﷺسے قولاً فعلاً یہ ثابت ہے ، لہٰذا اِس کو اہتمام سے کرنا چاہیئے ۔ اور بعض احناف کی جانب سے جو اِس کو غیر مستحب ذکر کیا گیا ہے وہ محقّقین کے نزدیک معتبر نہیں ، لہٰذا احناف کے نزدیک بھی دوسرے ائمہ کی طرح اِس کی حیثیت سنّت ہی کی ہوتی ہے۔(اوجز المسالک:2/206)اِشارہ بالسّبابہ کی فضیلت : نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے :شہادت کی انگلی سے اِشارہ کرنا شیطان پر لوہے سے بھی زیادہ سخت اور گراں گزرتا ہے۔لَهِيَ أَشَدُّ عَلَى الشَّيْطَانِ مِنَ الْحَدِيدِ " يَعْنِي السَّبَّابَةَ۔(مسند احمد :6000)