کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
مصری کے لئے نمازِ عید کے بقدر وقت گزرنے کے بعد ۔(الفقہ علی المذاہب الاربعۃ : 1/605) گویا عید کی نماز سے قبل صرف امام شافعی کے یہاں قربانی درست ہے ، ائمہ ثلاثہ نمازِ عید سے پہلے جواز کے قائل نہیں ، پس حدیث مذکور امام شافعی رحمہ اللہ کے خلاف حجت ہے ۔ (مرقاۃ : 3/1066)عیدین کی نماز میں کتنی زائد تکبیرات ہیں ؟ حضرت سعید بن العاص نے حضرت ابوموسی اشعری اور حذیفہ بن یمانسے دریافت کیا کہ نبی کریمﷺعید الفطر اور عید الاضحیٰ میں کس طرح تکبیر کہا کرتے تھے؟حضرت ابوموسیٰ اشعری نے فرمایا :آپﷺجنازہ کی طرح چار تکبیریں کہا کرتے تھے،حضرت حذیفہ نے اُن کی بات کی تصدیق کرتے ہوئے فرمایا کہ انہوں نے سچ کہا ۔أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْعَاصِ، سَأَلَ أَبَا مُوسَى الْأَشْعَرِيَّ، وَحُذَيْفَةَ بْنَ الْيَمَانِ، كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَبِّرُ فِي الْأَضْحَى وَالْفِطْرِ؟ فَقَالَ أَبُو مُوسَى: «كَانَ يُكَبِّرُ أَرْبَعًا تَكْبِيرَهُ عَلَى الْجَنَائِزِ»، فَقَالَ حُذَيْفَةُ: صَدَقَ۔(ابوداؤد:1153) نبی کریمﷺنےعیدین کی نماز میں پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے سات تکبیریں اور دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے پانچ تکبیریں کہیں۔عَنْ كَثِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَبَّرَ فِي العِيدَيْنِ فِي الأُولَى سَبْعًا قَبْلَ القِرَاءَةِ، وَفِي الآخِرَةِ خَمْسًا قَبْلَ القِرَاءَةِ۔(ترمذی:536) عیدین کی زائد تکبیرات میں دو طرح کے اختلاف قابلِ وضاحت ہیں : (1) تکبیراتِ زائدہ کی تعداد کتنی ہے۔ (2) تکبیراتِ زائدہ کا موضع اور مقام کیا ہے۔