کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
چیز کا اعلان کرتے ہوئے سنے تو اُسے چاہیئے کہ یوں کہے : ”اللہ کرے تجھے یہ چیز نہ ملے“ کیونکہ مساجد اس مقصد کے لیے نہیں بنائی گئیں(کہ اُن میں گمشدہ چیزوں کا اعلان کیا جائے)۔مَنْ سَمِعَ رَجُلًا يَنْشُدُ ضَالَّةً فِي الْمَسْجِدِ، فَلْيَقُلْ: لَا أَدَّاهَا اللَّهُ إِلَيْكَ فَإِنَّ الْمَسَاجِدَ لَمْ تُبْنَ لِهَذَا۔(ابوداؤد:473)فخر و غرور کے طور پر مسجدوں کو آراستہ و مزیّن کرنے میں لگ جانا۔ حضرت علی کا ارشاد ہے:جب لوگ اپنی مساجد کو مزیّن کرنے لگیں تو اُن کے اعمال فاسد ہوجائیں گے۔ إِنَّ الْقَوْمَ إِذَا زَيَّنُوا مَسَاجِدَهُمْ فَسَدَتْ أَعْمَالُهُمْ۔(مصنف عبد الرزاق:5140) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے :تمہاری مساجد کو بھی اسی طرح مزیّن کیا جائے گا جیسا کہ یہود و نصاریٰ نے اپنے کلیساؤں اورگرجا گھروں کو مزیّن کیا ہے۔تُزَخْرَفُ مَسَاجِدُكُمْ كَمَا زَخْرَفَتِ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى بِيَعَهَا۔(مصنف عبد الرزاق:5131) حضرت حوشب طائی فرماتے ہیں :کسی امّت نے اپنے اعمال خراب نہیں کیے مگر اِسی طرح کہ اُنہوں نے اپنی مساجد کو مزیّن کرنا شروع کردیا ۔مَا أَسَاءَتْ أُمَّةٌ أَعْمَالَهَا إِلَّا زَخْرَفَتْ مَسَاجِدَهَا، وَمَا هَلَكَتْ أُمَّةٌ قَطُّ إِلَّا مِنْ قِبَلِ عُلَمَائِهَا۔(مصنف عبد الرزاق:5133) نبی کریمﷺکا ارشاد ہے : مجھے مساجد کو مزیّن کرنے کا حکم نہیں دیا گیا۔مَا أُمِرْتُ بِتَشْيِيدِ الْمَسَاجِدِ،قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ:لَتُزَخْرِفُنَّهَا كَمَا زَخْرَفَتِ الْيَهُودُ وَالنَّصَارَى۔(ابوداؤد:448) حضرت ابودرداء فرماتے ہیں جب تم اپنے مصحف(قرآن کریم)کو مزیّن اور مساجد کو آراستہ کرنے لگو گےتو سمجھ لو کہ تمہاری ہلاکت آگئی ہے: إِذَا حَلَّيْتُمْ مَصَاحِفَكُمْ، وَزَخَرَفْتُمْ مَسَاجِدَكُمْ فَالدَّبَارُ عَلَيْكُمْ۔(مصنف عبد الرزاق:5132)