کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
يُحَافِظْ عَلَيْهَا، لَمْ تَكُنْ لَهُ نُورًا، وَلَا نَجَاةً، وَلَا بُرْهَانًا، وَكَانَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مَعَ قَارُونَ وَفِرْعَوْنَ وَهَامَانَ، وَأُبَيِّ بْنِ خَلَفٍ»۔(دارمی:2763)چھٹی فضیلت : فرض نماز جماعت سے پڑھنے کے لئے جانا حج کے برابر ہے : نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے :جو فرض نماز جماعت سے پڑھنے کے لئے جائے تو اُس کی نماز حج کی طرح ہےاور جو نفل نماز کے جائے تو اُس کی نماز مکمل عمرہ کی طرح ہے۔مَنْ مَشَى إِلَى صَلَاةٍ مَكْتُوبَةٍ فِي الْجَمَاعَةِ، فَهِي كَحَجَّةٍ، وَمَنْ مَشَى إِلَى صَلَاةِ تَطَوُّعٍ فَهِي كَعُمْرَةٍ تَامَّةٍ۔(طبرانی کبیر:7578) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے : جو فرض نماز پڑھےنے کے لئے وضو کرکے چلے تو اُس کا اجر احرام باندھ کر حج کرنے والے کی طرح ہے، اور جو چاشت کی نماز پڑھنے کے لئے چلےاُس کا اجر عمرہ کرنے والے کے اجر کی طرح ہے۔مَنْ مَشَى إِلَى صَلَاةٍ مَكْتُوبَةٍ وَهُوَ مُتَطَهِّرٌ، فَأَجْرُهُ كَأَجْرِ الْحَاجِّ الْمُحْرِمِ، وَمَنْ مَشَى إِلَى تَسْبِيحِ الضُّحَى، فَأَجْرُهُ كَأَجْرِ الْمُعْتَمِرِ۔(طبرانی کبیر:7734)مَنْ مَشَى إِلَى صَلَاةٍ مَكْتُوبَةٍ كَانَتْ بِمَنْزِلَةِ حَجَّةٍ، وَمَنْ مَشَى إِلَى صَلَاةِ تَطَوَّعٍ كَانَتْ بِمَنْزِلَةِ عَمْرَةٍ۔(طبرانی کبیر:7764)ساتویں فضیلت :مساجدکی طرف آتے جاتے رہنا جہاد فی سبیل اللہ کی طرح ہے: نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے : صبح شام مسجدوں کی جانب جانا جہاد فی سبیل اللہ کی طرح ہے۔الْغُدُوُّ وَالرَّوَاحُ إِلَى الْمَسَاجِدِ مِنَ الْجِهَادِ فِي سَبِيلِ اللهِ۔(طبرانی کبیر:7739) خصوصی فضائل : احادیثِ طیبہ میں نمازوں کے خصوصی فضائل دو طر ح سے منقول ہیں : (1) — پانچوں نمازوں میں سے ہر ہر نماز کے امتیازی اورخصوصی فضائل ۔