کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
تیسرا وتر پڑھ کر سونا ۔أَوْصَانِي خَلِيلِي بِثَلاَثٍ لاَ أَدَعُهُنَّ حَتَّى أَمُوتَ: صَوْمِ ثَلاَثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، وَصَلاَةِ الضُّحَى، وَنَوْمٍ عَلَى وِتْرٍ۔(بخاری :1178)مسند احمد میں صلوۃ الضحیٰ کی دو رکعتیں ذکر کی گئی ہیں ، اِس سے معلوم ہوا کہ چاشت کی کم از کم دو رکعت بھی پڑھی جاسکتی ہے۔أَوْصَانِي خَلِيلِي بِثَلَاثٍ:الْوَتْرِ قَبْلَ النَّوْمِ، وَصِيَامِ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ، وَرَكْعَتَيِ الضُّحَى۔(مسند احمد :9217)چوتھی فضیلت :چاشت کی نماز میں مقبول حج اور عُمرے کا ثواب ہے: حضرت انس کی روایت ہے : چاشت کی دو رکعت نماز پڑھنااللہ تعالیٰ کے نزدیک مقبول حج وعُمرے کے برابر ہے۔رَكْعَتَانِ مِنَ الضُّحَى تَعْدِلاَنِ عِنْدَ الله بِحَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ مُتَقَبَّلَتَيْنِ۔(الجامع الصغیر :6877)پانچویں فضیلت :چاشت کی نماز فرشتوں کی نماز ہے : حضرت عبد اللہ بن زید سے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد منقول ہے : مَیں نے اپنے ربّ سے سوال کیا کہ میری امّت پر چاشت کی نماز لازم ہوجائے ، اللہ تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا : یہ فرشتوں کی نماز ہے جوپڑھنا چاہے پڑھے اور جو ترک کرنا چاہے ترک کردے، اور جو پڑھے اُسے سورج کے بلند ہونے کے بعد پڑھنا چاہیئے ۔سأَلْتُ رَبِّي أَنْ يَكْتُبَ عَلَى أُمَّتِي سُبْحَةُ الضُّحَى فَقَالَ: تِلْكَ صَلاَةُ المَلاَئِكَةِ مَنْ شاءَ صَلاَّهَا وَمَنْ شاءَ تَرَكَهَا وَمَنْ صَلاَّهَا فَلاَ يصلها حتى ترتفع۔(الجامع الصغیر :6969)چھٹی فضیلت :چاشت کی نماز اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے والوں کی نماز ہے : حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ مجھے میرے دوست نبی کریمﷺنے اِس بات کی وصیّت فرمائی کہ میں چاشت کی نماز پڑھا کروں کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی جانب بہت زیادہ رجوع کرنے والوں کی نماز ہے۔