کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
لَكِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ النَّظَائِرَ السُّورَتَيْنِ فِي رَكْعَةٍ، الرَّحْمَنَ وَالنَّجْمَ فِي رَكْعَةٍ، وَاقْتَرَبَتْ وَالْحَاقَّةَ فِي رَكْعَةٍ ۔۔۔ الخ۔(ابو داود، رقم: 1396)تلاو ت میں ترتیل کا لحاظ رکھنا : حضرت ام سلمہ نے نبى كريم ﷺ كى تلاوت كوبيان كيا كہ وہ خوب واضح ہوتى تهى، پڑھنے میں ایک ایک حرف واضح اور نمایاں ہوتا تھا ۔ثُمَّ نَعَتَتْ قِرَاءَتَهُ فَإِذَا هِيَ تَنْعَتُ قِرَاءَةً مُفَسَّرَةً حَرْفًا حَرْفًا۔(مشكوۃ : 107)أَيْ: مُرَتَّلَةً وَمُجَوَّدَةً وَمُمَيَّزَةً غَيْرَ مُخَالَطَةٍ۔(مرقاۃ : 3/914)آپ ﷺ کتنی مرتبہ اُٹھتے تھے؟ آپ ﷺ کا اکثر معمول تو ایک ہی مرتبہ رات کے آخری حصے میں اُٹھنے کا تھا ، لیکن روایات میں آپ ﷺ کا ایک ہی رات میں کئی کئی مرتبہ اُٹھنا بھی ثابت ہے ۔ مثلاً: ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى حَتَّى قُلْتُ: قَدْ صَلَّى قَدْرَ مَا نَامَ ثُمَّ اضْطَجَعَ حَتَّى قُلْتُ قَدْ نَامَ قَدْرَ مَا صَلَّى ثُمَّ اسْتَيْقَظَ فَفَعَلَ كَمَا فَعَلَ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَقَالَ مِثْلَ مَا قَالَ فَفَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ ثَلَاث مَرَّاتٍ قَبْلَ الْفَجْرِ۔(مشكوۃ : 107) («»«»«»(«»«»«»(