کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
نبی کریمﷺکا ارشاد ہے کہ قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ لوگ مساجد کے بارے میں ایک دوسرے پر فخر کرنے لگیں گے۔لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى يَتَبَاهَى النَّاسُ فِي الْمَسَاجِدِ۔(ابوداؤد:449) حضرت انس فرماتے ہیں کہ لوگوں پر ضرورایسا زمانہ آئےگا کہ لوگ مسجدیں بناکر اُس پر ایک دوسرے سے تفاخر کریں گے اور اُس کو آباد کرنے والے بہت تھوڑے ہوں گے۔لَيَأْتِيَنَّ عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَبْنونَ الْمَسَاجِدَ يَتَبَاهَوْنَ بِهَا، وَلَا يَعْمُرُونَهَا إِلَّا قَلِيلًا۔(ابن ابی شیبہ :3146)يَأْتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَتَبَاهَوْنَ بِكَثْرَةِ الْمَسَاجِدِ، لَا يَعْمُرُونَهَا إِلَّا قَلِيلًا۔(طبرانی اوسط:7559)بیت اللہ شریف کے اندر نماز پڑھنے کا حکم : بیت اللہ شریف کے اندر نفل نماز پڑھنے کےجائز ہونے میں کسی کا کوئی اختلاف نہیں ، بالاتفاق جائز ہے۔ البتہ فرض پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ، اس میں اختلاف ہے ۔ امام مالک و احمد بن حنبل : بیت اللہ شریف کے اندر فرض نماز پڑھنا جائز نہیں ۔ امام ابو حنیفہ و شافعی : نفل اور فرض تمام نمازیں جائز ہیں۔(مرقاۃ 2/582)حضورﷺنے بیت اللہ شریف کے اندر نماز پڑھی ہے؟ اِس بارے میں دو طرح کی روایات ہیں ، بعض سے پڑھنا اور بعض سے نہ پڑھنا معلوم ہوتا ہے: حضرت عبداللہ ابن عباس فرماتے ہیں کہ (فتح مکہ کے دن) جب نبی کریمﷺ بیت اللہ شریف میں داخل ہوئے تو اس کے چاروں کونوں میں جا کر دعا کی اور بغیر نماز پڑھے باہرنکل آئے اور پھر باہر آکر کعبہ کے سامنے آپ نے دو رکعت نماز پڑھی اور فرمایا کہ یہی قبلہ ہے۔ لَمَّا دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ