کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
جامع مسجد کی فضیلت : حضرت انس ابن مالک راوی ہیں کہ سرور کائناتﷺنے فرمایا، آدمی کی نماز اپنے گھر میں ایک ہی نماز کے برابر ہے اور محلے کی مسجد میں پچیس نمازوں کے برابر ہےاور اس مسجد میں جہاں جمعہ ہوتا ہے (یعنی جامع مسجد میں) اس کی نماز پانچ سو نمازوں کے برابر ہے اور مسجد اقصیٰ (یعنی بیت المقدس میں) اور میری مسجد (مسجد نبوی ﷺ) میں اس کی نماز پچاس ہزار نمازوں کے برابر ہے اور مسجد حرام میں اس کی نماز ایک لاکھ نمازوں کے برابر ہے۔«صَلَاةُ الرَّجُلِ فِي بَيْتِهِ بِصَلَاةٍ، وَصَلَاتُهُ فِي مَسْجِدِ الْقَبَائِلِ بِخَمْسٍ وَعِشْرِينَ صَلَاةً، وَصَلَاتُهُ فِي الْمَسْجِدِ الَّذِي يُجَمَّعُ فِيهِ بِخَمْسِ مِائَةِ صَلَاةٍ، وَصَلَاتُهُ فِي الْمَسْجِدِ الْأَقْصَى بِخَمْسِينَ أَلْفِ صَلَاةٍ، وَصَلَاتُهُ فِي مَسْجِدِي بِخَمْسِينَ أَلْفِ صَلَاةٍ، وَصَلَاةٌ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ بِمِائَةِ أَلْفِ صَلَاةٍ»۔(ابن ماجہ : 1413)محلہ کی مسجد : حضرت انس ابن مالک راوی ہیں کہ سرور کائناتﷺنے فرمایا، آدمی کی نماز اپنے گھر میں ایک ہی نماز کے برابر ہے اور محلے کی مسجد میں(جماعت کے ساتھ) پچیس نمازوں کے برابر ہے۔«صَلَاةُ الرَّجُلِ فِي بَيْتِهِ بِصَلَاةٍ، وَصَلَاتُهُ فِي مَسْجِدِ الْقَبَائِلِ بِخَمْسٍ وَعِشْرِينَ صَلَاةً۔(ابن ماجہ : 1413)مسئلہ شدِّ رِحال: شدِّ رِحال رختِ سفر یعنی سامانِ سفر کو باندھنے کو کہا جاتا ہے ، حدیث میں مساجدِ ثلاثہ کے علاوہ کسی بھی مسجد کی طرف اُس کی اِضافی فضیلت کے اعتقاد کے ساتھ سفر کرنے کی ممانعت کی گئی ہے ، اِس لئے کہ دوسری تمام مساجد برابر ہیں ، اُن کے بارے میں شریعت نے کوئی اِضافی فضیلت ذکر نہیں فرمائی ۔