کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
شرائطِ صحت : یعنی وہ شرائط جن کا لحاظ نہ کیا جائے تو قربانی اداء ہی نہیں ہوتی ۔ نیت کا ہونا ،پس بلا نیت کے قربانی کی جائے یا غلط نیت مثلاً گوشت حاصل کرنے کی نیت سے قربانی کی جائے تو قربانی درست نہیں ہوگی ، البتہ خریدتے ہوئے نیت کرنا کافی ہے ،اگرچہ ذبح کے وقت نیت نہ بھی کی جائے۔ (رد المحتار : 6/312) جانور میں شرائطِ اضحیہ کا پورا ہونا ۔ یعنی : (1)جانور قربانی کا ہو، یعنی ابل ، بقر اور غنم میں سے ہو ۔ (2)جانور کی شرعی عمر پوری ہو۔(3)جانور عیوبِ فاحشہ سے محفوظ ہو۔(الفقہ الاسلامی : 4/2719) وقت مخصوص کا ہونا:یعنی 11 ،12 ،13ذی الحجہ کے ایّام ہوں۔(الفقہ علی المذاہب الاربعۃ : 1/604) ذابح کا مسلمان یا کتابی ہونا ۔ پس ذابح اگر مسلمان یا کتابی نہ ہو تو قربانی صحیح نہیں۔(البنایۃ : 11/527) تسمیہ یعنی بوقتِ ذبح بسم اللہ پڑھنا :پس اگر جان بوجھ کر ذبح کرتے ہوئے تسمیہ چھوڑ دیا تو قربانی بھی نہ ہوگی اور جانور بھی حلال نہ ہوگا، البتہ بھولے سے ترک ہوجانا معاف ہے۔(البنایۃ : 11/531) سانس کی نالی،غذا کی نالی اور دو خون کی رگوں) میں سے کم از کم تین کا کاٹنا ۔ (الدر المختار : 6/295)شرائطِ مختَلف فیہا : یعنی وہ شرائط جن پر سب کا اتفاق نہیں ،بعض نے ضروری قرار دی ہیں اور بعض نے نہیں ، ذیل میں اُن کی تفصیل اختلافاتِ ائمہ کے ساتھ ملاحظہ فرمائیں: مقیم ہونا ۔ احناف : شرط ہے ۔ ائمہ ثلاثہ : شرط نہیں ۔1؎