کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
راجح یہ ہے ، جس کو جمہور ائمہ کرام نے اختیار کیا ہے کہ صلوۃ الکسوف کا جماعت سے پڑھنا سنت مؤکدہ ہے۔(الفقہ علی المذاھب :1/312)(مرقاۃ : 3/1091)(فتح الباری : 2/527)(معارف السنن:5/2)نمازِ خسوف: چاند گرہن کی نماز کے حکم کے بارے میں اختلاف ہے : احناف و مالکیہ : مندوب و مستحب ہے ، نمازِ کسوف کی طرح سنّتِ مؤکدہ نہیں ۔ شوافع و حنابلہ: سنتِ مؤکّدہ ہے۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ:27/252)نمازِ کسوف میں اذان و اقامت نہیں : صلاۃ الکسوف کی جماعت کیلئے اذان و اقامت تو نہیں ہے،البتہ حدیث میں لوگوں کو اس کی اطلاع دینے اور اعلان کرنے کے لئے ”الصَّلَاةُ جَامِعَةٌ “ کے الفاظ ذکر کیے گئے ہیں ۔پس یہ یا اس جیسے اور کوئی الفاظ لوگوں کو مطلع کرنے کے لئے اعلان کے طور پر کہے جاسکتے ہیں ۔ حضرت علّامہ گنگوہی فرماتے ہیں: وہ تمام نوافل جو جماعت کے ساتھ مشروع ہیں ، مثلاً : تراویح ، نمازِ کسوف ، نمازِ استسقاء اور عیدین کی نماز ، ان سب میں ”اعلام بطریق مخصوص “ یعنی اذان و اقامت کی تو ممانعت ہے ، لیکن ”نفسِ اعلام “ کی ممانعت نہیں ، چنانچہ لوگوں کو مطلع کرنے کے لئے اعلان کیا جاسکتا ہے ۔ (الکوکب الدری :1/430 ،431)نماز کسوف او رخسوف کی رکعات اور اُس کے طریقے میں ائمہ کا اختلاف : سورج گرہن اور چاند گرہن کی نمازکا کیا طریقہ ہے ،اِس میں اختلاف ہے :