کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
زیدسے مَروی ہے)یہ روایت نافی(حکم کی نفی کرنے والی روایت)ہے، پس ضابطہ کی رو سے ”مُثبت“ کو ترجیح دی جائے گی ۔ (2)………تطبیق کی شکل یوں بیان کی گئی ہے کہ حضرت اُسامہ بن زیدآپﷺ کو نماز پڑھتے ہوئے نہ دیکھ سکے تھے ، جس کی وجہ یہ تھی کہ آپﷺدعاء میں مشغول ہوگئے تھے ،حضرت اُسامہ بھی دوسری طرف دعاء میں مشغول ہوگئے ، اتنے میں آپ نےنماز پڑھ لی جس کو حضرت بلالقریب ہونے کی وجہ سے تو دیکھ لیا لیکن حضرت اُسامہ بن زیدنہ دیکھ سکے، پس اُنہوں نے اپنے علم کے مطابق نماز نہ پڑھنا بیان فرمایا۔ (3)………یہ بھی کہا گیا ہے کہ آپﷺنے حضرت اُسامہ بن زید کو پانی لانے کے لئے بھیجا تھا تاکہ بیت اللہ کی دیواروں سے تصویریں مٹائی جاسکیں ، اِس دوران آپﷺنے نماز پڑھی ، جس کو حضرت بلالنے بیان کیا ہے، اور حضرت اُسامہ بن زیدچونکہ نہ دیکھ سکے تھے اِس لئے اُنہوں نے نماز نہ پڑھنا نقل کردیا ۔ (4)………بعض نے اِس کو تعدّدِ واقعہ پر بھی محمول کیاہے ، کہ ممکن ہے کہ آپﷺنے ایک مرتبہ داخل ہوکر نماز پڑھی ہو اور دوسری دفعہ نہ پڑھی ہو ۔ لیکن یہ تطبیق راجح نہیں ، اِس لئے کہ فتح مکہ کے بعدآپ بیت اللہ شریف کے اندر صرف ایک مرتبہ ہی داخل ہوئے ہیں ۔ و اللہ أعلم۔(مرقاۃ :2/583)عورتوں کا مساجد اور عید گاہ میں حاضر ہونا : فقہائے احناف میں متقدمین اور متاخرین کی رائے اس بارے میں مختلف ہیں :