کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
نفل علی الدابّۃ میں استقبالِ قبلہ کا حکم : دابّۃ پر نفل نماز پڑھتے ہوئے قبلہ رُخ ہونا ضروری ہے یا نہیں ، اِس میں تین باتیں قابلِ وضاحت ہیں : (1)قبلہ کا اِستقبال : یعنی قبلہ رُخ ہوکر نفل پڑھنا ۔ (2)جہتِ سفر کا اِستقبال: یعنی جس طرف سفر کیا جارہا ہے اُس طرف رُخ کرتے ہوئے نفل پڑھنا ۔ (3)اِبتداء باستقبال الکعبۃ : صرف نماز کے شروع میں قبلہ رُخ ہونا ۔ اب اِن تینوں مسئلوں کی تفصیل ائمہ کے اختلاف کے ساتھ ملاحظہ فرمائیں :قبلہ کا اِستقبال : احناف و مالکیہ : ضروری نہیں البتہ اِبتداءِ صلاۃ میں قبلہ رُخ ہوکر نماز شروع کرنا بہتر ہے۔ شوافع و حنابلہ: مشقت نہ ہو تو ضروری ہے ، اور مشقت ہو تو ضروری نہیں ۔جہتِ سفر کا اِستقبال : استقبالِ قبلہ نہ کرنے کی صورت میں کیا جہتِ سفر کا استقبال ضروری ہے یا نہیں ، اس میں اختلاف ہے : امام ابو حنیفہ : ضروری نہیں ، جس جانب بھی رُخ کرکے نماز پڑھی جائے ہوجائے گی ۔ ائمہ ثلاثہ : ضروری ہے ، پس جہتِ سفر سے انحراف کرنے سے نماز باطل ہوجائے گی ۔اِبتداء ِ صلاۃ باستقبال الکعبۃ: نماز شروع کرتے ہوئے تکبیرِ تحریمہ قبلہ رُخ ہرکر کہنا ضروری ہے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے : اِمام مالک اور اِمام ابوحنیفہ: ضروری نہیں ، لیکن مستحب ہے ۔