کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اِشارے سے نفل پڑھنا :کھڑے ، بیٹھے یا لیٹے نفل نماز اِشارے سے پڑھی جائے تو اگر عُذر کے ساتھ ہو تو جائز ہے ، بغیر عُذر کے درست نہیں۔(عالمگیری:1/114)دابّۃ پرنفل پڑھنا : شہر سے باہر دابّۃ مثلاً گھوڑےوغیرہ پر نفل نماز اِشارے سے پڑھنابالاتفاق جائز ہے ، خواہ عذر کی حالت میں ہو یا بغیر عُذر کے۔ اور نفل میں سننِ مؤکّدہ و غیر مؤکّدہ سب شامل ہیں ، البتہ فجر کی سنّت شامل نہیں ، کیونکہ اُن کی تاکید زیادہ ہے ، لہٰذا وہ فرض و و اجب کی طرح دابّۃ پربغیر عُذر کےپڑھنا درست نہیں ۔دابّۃ پر نماز پڑھتے ہوئے قبلہ رُخ ہونا بھی ضروری نہیں ہاں! شروع کرتے ہوئے اگر ممکن ہو تو قبلہ رُخ ہوکر شروع کرنا مستحب ہے۔ (شامیہ:2/38،39) اِمام ابوحنیفہ: خارجِ مصر میں محلِّ قصر سے جائز ہے ،شہر میں جائز نہیں ۔ اِمام محمّد: داخلِ مصر میں یعنی شہر میں بھی جائز ہے لیکن کراہت کے ساتھ ۔ اِمام ابویوسف: شہر میں بھی بلاکراہت جائز ہے ۔(البنایۃ:2/544تا 546)(شامیہ: 2/38)ٹیک لگا کرنفل پڑھنا :تھکاوٹ ہوگئی ہو تو ٹیک لگاکر نفل پڑھنے میں کوئی حرج نہیں ، البتہ بغیر عُذر کے ایسا نہیں کرنا چاہیئے ، کیونکہ یہ خلافِ ادب ہے۔ (عالمگیری : 1/114)نفل نماز میں قیام و قعود سے متعلّق صورتیں : نفل نماز قیام و قعود دونوں حالتوں میں پڑھنا جائز ہے ، البتہ رکوع کرنے سے پہلے اُسی حالت کو برقرار رکھنے یا بدل لینے کے اعتبار سے چار صورتیں بنتی ہیں: قیاماً شروع کرکے قیاماً رکوع و سجدہ کرنا: جائز ہے ، آپﷺسے ثابت ہے۔ (مسلم:730)