کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
نماز میں شک واقع ہونے کی عادت نہ ہو ، یعنی اکثر و بیشتر یہ معاملہ پیش نہ آتا ہو ۔ شک فی الصلاۃ کا موجودہ واقعہ اُس نماز میں پہلی مرتبہ پیش آیا ہو ۔ بالغ ہونے کے بعد پہلی مرتبہ شک واقع ہوا ہو ۔(البنایۃ:2/630)(2)ظنِّ غالب پر عمل کرنا : یعنی سوچ و بچار کرکے جو گمانِ غالب میں آتا ہو ، خواہ وہ گمانِ غالب اقل کا ہو یا اکثر کا ،اُسی کے مطابق عمل کرنا۔یہ اُس صورت میں ہےکہ جبکہ نماز میں شک واقع ہونے کی عادت ہو یعنی یہ معاملہ پیش آتا رہتا ہو ، پس ایسی صورت میں ظنِّ غالب پر عمل کیا جائے گا۔(3)بناء علی الأقل کرنا: یعنی دو عددوں میں شک واقع ہونے کی صورت میں عدد أقل کو اختیار کرنا ۔ یہ اُس صورت میں ہے جبکہ کسی کی عادت نماز میں شک واقع ہونے کی ہو اور صورتحال یہ پیش آجائے کہ رکعات کی تعداد میں شک واقع ہوجائےاور گمانِ غالب کے ذریعہ بھی یہ فیصلہ نہ کیا جارہا ہوکہ کتنی رکعت پڑھی ہوں گی تو اِس صورت میں کم عدد کو ترجیح دی جائے گی ، مثلاً ظہر کی نماز میں یہ شک واقع ہوجائے کہ تین پڑھی ہیں یا چاراور ظنِّ غالب بھی نہ ہورہا ہو تو تین کے عدد کو ترجیح دیں گے۔(شامیہ :2/92 ، 93)