کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:مسجد میں تھوکنا گناہ ہے اور اُس کا کفارہ یہ کہ تم اُسے دفنادو (یعنی صاف کردو)۔التَّفْلُ فِي الْمَسْجِدِ خَطِيئَةٌ وَكَفَّارَتُهُ أَنْ تُوَارِيَهُ۔(ابوداؤد:474)مسجد کو گزرگاہ بنانا۔ نبی کریمﷺکا ارشاد ہے: قیامت کی نشانیوں میں سے یہ ہے انسان مسجد میں سے گزرے گا ، اُس میں دو رکعت بھی نہیں پڑھے گا ، انسان صرف اپنی جان پہچان کے لوگوں کو سلام کرے گا ،اور بچہ بوڑھے اور معمّر شخص کو قاصد بناکر بھیجے گا ۔ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يَمُرَّ الرَّجُلُ فِي الْمَسْجِدِ لَا يُصَلِّي فِيهِ رَكْعَتَيْنِ، وَأَنْ لَا يُسَلِّمَ الرَّجُلُ إِلَّا عَلَى مَنْ يَعْرِفُ، وَأَنْ يُبْرِدَ الصَّبِيُّ الشَّيْخَ۔(طبرانی اوسط:9489) نبی کریمﷺ کاارشاد ہے : قیامت قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ مسجدوں کو راستہ بنالیا جائے گا ، لوگ صرف جان پہچان کے لوگوں کو سلام کریں گے ،عورت اور اُس کا شوہر دونوں تجارت کرنے لگیں گے ، گھوڑے (سواریاں )اور عورتیں (یعنی اُن کا مہر )بہت گراں(زیادہ ) ہوجائے گا،پھر سستا ہوجائے گا اور پھر قیامت تک مہنگا نہیں ہوگا۔إِنَّهُ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تُتَّخَذَ الْمَسَاجِدُ طُرُقًا، وَحَتَّى يُسَلِّمَ الرَّجُلُ عَلَى الرَّجُلِ بِالْمَعْرِفَةِ، وَحَتَّى تَتْجَرَ الْمَرْأَةُ وَزَوْجُهَا، وَحَتَّى تَغْلُو الْخَيْلُ وَالنِّسَاءُ، ثُمَّ تَرْخُصَ فَلَا تَغْلُو إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ۔(مستدرکِ حاکم:8379)مِنِ اقْتِرَابِ السَّاعَةِ، أَوْ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ تُتَّخَذَ الْمَسَاجِدُ طُرُقًا۔(ابن ابی شیبہ : 3420) بے شک قیامت کی نشانیوں میں سے ہےکہ لوگ صرف اپنی جان پہچان کے لوگوں کو سلام کریں گے اور یہ کہ انسان مسجد میں داخل ہوکر اُس کے طول و عرض میں چلتا رہے گا لیکن دو رکعت نماز بھی نہ پڑھے گا ۔ إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُسَلِّمَ الرَّجُلُ عَلَى الرَّجُلِ بِالْمَعْرِفَةِ، وَأَنْ يَدْخُلَ الرَّجُلُ الْمَسْجِدَ لَمْ