کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
مالکیہ: عشاء کے بعد دورکعت مؤکدہ اور چار بہتر ہے ۔(الفقہ الاِسلامی:2/1072) احناف : عشاء کے بعد دورکعت سنتِ مؤکدہ۔(الفقہ علی المذاہب:1/297 تا 299)وتر واجب ہے یا سنّت : ائمہ ثلاثہ اور صاحبین: وتر سنّتِ مؤکّدہ ہے۔ اِمام ابوحنیفہ: سنّت۔واجب۔فرض، تینوں قول ہیں ، راجح اور آخری قول وجوب کا ہے۔ اِمام زفر: وتر فرض ہے۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ :25/279)(البنایۃ:2/473)جمعہ کی سنّتیں: پہلا اختلاف: جمعہ کی قبلیہ سنتیں مشروع ہیں یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے: علّامہ ابن تیمیہ : جمعہ کی قبلیہ سنتیں نہیں ہیں ،اور جو حضرات صحابہ کرام سے ثابت ہیں وہ مطلقاً نوافل ہیں ، سنتیں نہیں ۔ جمہور ائمہ کرام: جمعہ کی قبلیہ سنتیں ہیں ، اور ابنِ ماجہ کی حدیث میں اِس کا صراحۃً ذکر ہے ، لہٰذا اِس کا اِنکار کیسے کیا جاسکتا ہے۔(معارف السنن :4/412) دوسرا اختلاف: جمعہ کی سننِ قبلیہ اور بعدیہ کتنی ہیں ، اِس میں اختلاف ہے :جمعہ کی قبلیہ سنّتیں : احناف: جمعہ سے پہلے چاررکعات سنتِ مؤکّدہ ہیں ۔ شوافع: جمعہ سے پہلے دورکعت مؤکدہ ہیں اور دو رکعت غیر مؤکدہ ہیں ۔