کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اِنحراف ہوگیا تو سجدہ سہو ساقط ہوجائے گافرض نماز میں عمداً سلام سے پہلے نفل کی بناء نہ کی ہو : یعنی اگر کسی پر فرض نما ز میں سجدہ سہو لازم ہوا ہو اور سلام سے پہلے پہلے اُس نے جان بوجھ کر نفل نماز شروع کردی تو نفل کے آخری میں فرض کا سجدہ سہو نہیں کرسکتا ، اب اس پر فرض نماز کو لوٹانا ہی واجب ہوگا ۔لیکن یہی کام اگر بھولے سے ہو ا ہو یعنی فرض پر بھولے سے نفل کی بناء ہوگئی ہو،بایں طور کہ فرض کی چوتھی رکعت میں قعدہ اخیرہ بھول کر کھڑا ہوگیا ہو اور پانچویں رکعت کا سجدہ بھی کرلیا ہو تو نفل کے آخر میں سجدہ سہو لازم ہوگا ، کیونکہ یہ بناء بھولے سے ہوئی ہے۔(عُمدۃ الفقہ:2/363)(شامیہ :2/79)(عالمگیری:1/125)سجدہ سہوسلام سے پہلے کیا جائے گا یا بعد میں : سجدہ سہو سلام کے بعد کیا جائے گا یا پہلے ، اِس بارے میں دونوں طرح کی روایات پائی جاتی ہیں ، اِسی لئے ائمہ کرام میں بھی ترجیحِ روایات کی بنیاد پر اختلاف ہوا ہے ، پانچ اقوال منقول ہیں : امام ابو حنیفہ : مطلقاً بعد السلام ہوگا ، خواہ نماز میں زیادتی ہوئی ہو یا نقصان ۔ امام شافعی : مطلقاً قبل السلام ہوگا ، خواہ نماز میں زیادتی ہوئی ہو یا نقصان ۔ امام مالک : زیادتی کی صورت میں بعد السلام اور نقصان میں قبل السلام ہوگا ۔ امام احمد: منصوص صورتوں میں حدیث کے مطابق اور غیر منصوص میں قبل السلام۔ یعنی جن صورتوں میں آپﷺنے قبل السلام کیا ہےاُس میں قبل السلام اور جن میں بعد السلام کیا ہے اُس میں بعد السلام کیا جائے گا ، اور جس میں کچھ منقول نہیں اُس میں قبل السلام کیا جائے گا ۔