کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اذنِ عام ۔یعنی عام اجازت کے ساتھ علی الاعلان نمازِجمعہ ادا کرنا۔ لیکن یہ شرط ُس وقت ہے جبکہ شہر میں جمعہ ایک ہی جگہ قائم کیا جارہا ہو، اور اگر متعدد جمعہ ہوتے ہوں ، جیسا کہ عموماً ایسا ہی ہوتا ہے تو یہ شرط نہیں ۔(عُمدۃ الفقہ ملخصاً :2/437 تا 454)شرائطِ صحت کا حکم : اگر شرائط صحتِ جمعہ سے کوئی شرط نہ پائی جائے اس کے باوجود کچھ لوگ نمازِجمعہ پڑھیں تو ان کی نماز جمعہ ادا نہ ہو گی، ان پر نماز ظہر ادا کرنا فرض ہے اور یہ نماز نفل ہو جائے گی، چونکہ نماز نفل کا اہتمام سے پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے اس لئے اس حالت میں نماز جمعہ پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے۔ (زبدۃ الفقہ ملخصاً و بتغیر یسیر : 349 تا 350)جمعہ فی القریٰ: یعنی چھوٹی بستیوں میں جمعہ پڑھا جاسکتا ہے یا نہیں، اِس مسئلہ کو یوں بھی بیان کیا جاتا ہے کہ جمعہ قائم کرنے کیلئے ”مصرِ جامع“ شرط ہے یا چھوٹی بستیوں میں بھی جمعہ پڑھا جاسکتا ہے: امام ابو حنیفہ : جمعہ کے لئے مصرِ جامع یا اُس کا مضافات جس کو ”فناءِ مصر“کہتے ہیں ،اس کا ہونا شرط ہے ، چھوٹی بستیوں میں جمعہ نہیں ہوسکتا ۔ ائمہ ثلاثہ : جمعہ کے لئے مصرِ جامع شرط نہیں ، بستی میں بھی ہوسکتا ہے۔ پھر حضرات شوافع و حنابلہ کے نزدیک تو کم از کم وہاں کے باشندوں کی تعداد چالیس ہونی چاہیئے جو سردی و گرمی ہر موسم میں وہاں مقیم رہتے ہوں، جبکہ اِمام مالککے نزدیک چالیس کی بھی شرط نہیں ، اِس سے کم میں بھی جمعہ قائم ہوجائے گا ۔(البنایۃ :3/43)