کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: اندھیروں میں مسجدوں کی طرف جانے والوں کو قیامت کے دن مکمل نور کی بشارت دیدو۔ بَشِّرِ الْمَشَّائِينَ فِي الظُّلَمِ إِلَى الْمَسَاجِدِ، بِالنُّورِ التَّامِّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔(ابن ماجہ:781) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے :اندھیروں میں مسجدوں کی طرف جانے والے لوگ در اصل اللہ کی رحمت میں ڈوب جانے والے ہیں۔الْمَشَّاءُونَ إِلَى الْمَسَاجِدِ فِي الظُّلَمِ، أُولَئِكَ الْخَوَّاضُونَ فِي رَحْمَةِ اللَّهِ۔(ابن ماجہ:779) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے: تمہارے پاس یکے بعد دیگرے دن رات فرشتے آتے رہتے ہیں (جو تمہارے اعمال لکھتے اور بارگاہِ الٰہی میں پہنچاتے رہتے ہیں)اور فجر اور عصر کی نماز میں سب جمع ہوتے ہیں اور تمہارے پاس رہنے والے فرشتے (جس وقت)آسمان پر جاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ بندوں کے احوال جاننے کے باوجود ان سے(بندوں کے احوال و اعمال) پوچھتے ہیں کہ تم نے میرے بندوں کو کس حال میں چھوڑا؟وہ عرض کرتے ہیں کہ ہم نے اُنہیں نماز پڑھتے ہوئے چھوڑا ہے اور جب ہم اُن کے پاس آئے تھے اُس وقت بھی وہ نماز پڑھ رہے تھے۔يَتَعَاقَبُونَ فِيكُمْ مَلاَئِكَةٌ بِاللَّيْلِ وَمَلاَئِكَةٌ بِالنَّهَارِ، وَيَجْتَمِعُونَ فِي صَلاَةِ الفَجْرِ وَصَلاَةِ العَصْرِ، ثُمَّ يَعْرُجُ الَّذِينَ بَاتُوا فِيكُمْ، فَيَسْأَلُهُمْ وَهُوَ أَعْلَمُ بِهِمْ: كَيْفَ تَرَكْتُمْ عِبَادِي؟ فَيَقُولُونَ: تَرَكْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ، وَأَتَيْنَاهُمْ وَهُمْ يُصَلُّونَ۔(بخاری:555)ظہر کی نماز کے فضائل : نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے : اگر لوگ اذان دینے اور پہلی صف میں نماز پڑھنے کی فضیلت جان لیں پھر وہ اِس کے حصول کے لئے سوائے قرعہ اندازی کے کوئی راستہ نہ پائیں تو وہ قرعہ اندازی کرنے لگیں، اور اگر لوگوں کو اوّل وقت میں(یا دوپہر کی سخت گرمی میں) نماز کے لئے جانےکی فضیلت معلوم ہوجائے تو وہا ایک دوسرے سے (اِس کے حصول کے لئے)سبقت کرنے لگ جائیں، اور اگر لوگوں کو عشاء کی اور فجر کی نماز کا اجر معلوم ہوجائے تو وہ اِن دونوں نمازوں کے لئے ضرور آئیں اگرچہ اُنہیں کولہوں کے بَل ہی کیوں