کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
کہانت کا شرعی حکم : کہانت کی تمام قسمیں شرعاً مذموم اور قطعاً حرام ہیں ،اِس پر اجرت ومعاوضہ لینا اور دینا دونوں حرام ہے ۔ علمِ غیب کے جاننے کا دعویٰ کرنا یا کاہن کے علمِ غیب کے دعوے کی تصدیق کرنا کفر ہے، اِس لئے کسی کاہن کے پاس جانا شرعاً حرام ہے۔(انتہاب المنن:3/61)(رد المحتار :4/242)بدشگونی کا حکم: بدشگونی حرام ہے ، نبی کریم ﷺ نے بدشگونی کو واضح طورپر ناجائز قرار دیا ہے ، چنانچہ کئی روایات میں آپﷺسے اِس کی قطعی ممانعت منقول ہے ۔ علماء کرام نے اِس کے حکم کی تفصیل میں یہ لکھا ہے کہ : کفر : جبکہ یہ عقیدہ رکھا جائے کہ فلاں چیزنحوست کو سببِ مؤثر کے طور پر پیدا کرتی ہے ۔ مکروہ : جبکہ یہ عقیدہ ہو کہ نحوست تو اللہ تعالیٰ ہی پیدا کرتے ہیں لیکن عادۃ ً نحوست اُس چیز میں ہوتی ہے یعنی اگرکسی چیز کو بدشگونی کے پیدا ہونے میں مؤثر بالذات سمجھا جائے بایں معنی کہ وہ چیز نحوست کے پیدا کرنے کا حقیقی اور اصلی سببِ مؤثر ہے تو یہ کفر ہے ، کیونکہ یہ تو اللہ تعالیٰ کی صفتِ تدبیر میں دوسروں کو شریک کرنا ہے ۔اور اگر سببِ مؤثر نہ سمجھاجائے بلکہ کرنے والی ذات تو اللہ تعالیٰ ہی کو تسلیم کیا جائے لیکن تجربات اور مشاہدات کی بنیاد پر صرف یہ گمان قائم کیا جائے کہ فلاں چیز میں نحوست عام طور پر ہوتی ہے تو یہ کفر تو نہیں، لیکن مکروہ ہوگا۔(الموسوعة الفقهية الكويتية:4/81)