کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
مالکیہ و شوافع:فاسق و فاجر ہے ، اُسے حد کے طور پر قتل کردیا جائے گا ۔ احناف:فاسق و فاجر ہے، اُسے قتل تو نہیں کیا جائے گا ، لیکن قید میں ڈالا جائے گا یہاں تک کہ خود ہی مرجائے یا توبہ کرلے۔(الموسوعۃ الفقہیہ الکویتیہ، مادہ : صلوۃ)فرضیتِ نماز کے تدریجی مَراحل: پہلا مَرحلہ : سب سے پہلے تہجد کی نماز فرض ہوئی ۔ دوسرا مَرحلہ: پھر دو سال بعد مکہ مکرمہ میں معراج سے پہلے تہجدکی فرضیت منسوخ ہوکر دو نمازیں یعنی فجر اور عصر کی نمازیں فرض ہوئی ، کقولہٖ تعالیٰ : وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ بِالْعَشِيِّ وَالْإِبْكَارِ۔(غافر: 55) تیسرا مَرحلہ : پھر ہجرت سے ڈیڑھ سال پہلے شبِ معراج میں باقی تین نمازیں یعنی ظہر ، مغرب اور عشاء بھی فرض ہوگئیں ۔(تحفۃ المِراٰۃ فی دُروس المشکوۃ :253)بَابُ المَوَاقِيت نمازکے اوقات کی تین قسمیں ہیں : (1)نماز کے ابتدائی اور انتہائی اوقات ۔ (۲) نماز کے اوقات مستحبہ ۔ (۳) نماز کے اوقات مکروہہ۔نماز کے اعتبار سے وقت کی قسمیں : (1) وقتِ جائز ۔ (2) وقتِ مختار ۔ (3) وقتِ مکروہ ۔ (4) وقتِ مہمل۔ (5) وقتِ مشترک ۔ وقتِ جائز : نمازوں کے مقررہ اوقات ، اِن کو نمازوں کے ابتدائی اور انتہائی اوقات کہا جاتا ہے ۔ وقتِ مختار : یعنی نمازوں کے مستحب اوقات ، جن میں نماز پڑھنے کا اجر و ثواب ذیادہ ہوتا ہے ۔