کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
قربانی کا مستحب وقت : دن کے اعتبار سے : قربانی کے تین دن ہیں،اور پہلا دن افضل ہے ۔ (فتاوی ہندیہ : 5/295)وقت کے اعتبار سے :مصری کیلئے عید کی نماز کے بعد اور قَروی کیلئے طلوعِ آفتاب کے بعد۔ (ایضاً )لیل و نہار کے اعتبار سے : دن کو افضل ہے ، اور رات کو بلا ضرورت مکروہ ہے۔(الجوھرۃ النیّرۃ : 2/186)قربانی کے ایام اور اوقات میں فقہاء کا اختلاف : اس میں تین طرح کے اختلاف ہیں : ابتداء ِ وقت ۔ یعنی قربانی کا وقت کب سے شروع ہوتا ہے ؟ انتہاءِ وقت ۔ یعنی قربانی کا وقت کب تک رہتا ہے ؟ درمیان کے اوقات ۔ یعنی درمیان کے اوقات میں کس کس وقت قربانی کی جاسکتی ہے ؟پہلا اختلاف : قربانی کا وقت کب سے شروع ہوتا ہے ؟ امام ابو حنیفہ : مصری کے لئے عید کی نماز کے بعد اگرچہ خطبہ سے پہلے ہی کیو ں نہ ہو ، لیکن خطبہ کے بعد افضل ہے ۔ اور غیر مصری کے لئے صبح صادق کے بعد جائز ہے ۔ امام احمد : مصری کے لئے عید کی نماز کے بعد اگرچہ خطبہ سے پہلے ہی کیو ں نہ ہو ، لیکن خطبہ کے بعد افضل ہے ۔ اور غیر مصری کے لئےاتنی دیر کے بعد کہ جس میں عید کی نماز ہوسکے ۔ امام امالک : امام کے ذبح کرلینے کے بعد ۔ اور امام اگر ذبح نہ کرے تو اتنی دیر کے بعد کہ جس میں امام ذبح کرسکے ، جان بوجھ کر امام سے پہلے ذبح کرنے والے کی قربانی نہیں ہوتی ۔