کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
فرمارہے تھے : مسجد ہر متقی کا گھر ہے، اور اللہ تعالیٰ نے اُن لوگوں کے لئے جن کے مساجد گھر ہوتے ہیں ،اِس بات کی ضمانت لے رکھی ہے کہ اُنہیں رحمت اور راحت نصیب فرمائیں گے اور پُل صراط کو عبور کرنا آسان کردیں گے۔كَتَبَ سَلْمَانُ إِلَى أَبِي الدَّرْدَاءِ يَا أَخِي لِيَكُنِ الْمَسْجِدُ بَيْتَكَ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: الْمَسْجِدُ بَيْتُ كُلِّ تَقِيٍّ، وَقَدْ ضَمِنَ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ لِمَنْ كَانَ الْمَسَاجِدُ بُيُوتَهُ الرَّوْحَ، وَالرَّحْمَةَ، وَالْجَوَازَ عَلَى الصِّرَاطِ۔(طبرانی کبیر:6143)وتَكَفَّلَ اللهُ لِمَنْ كَانَ الْمَسْجِد بَيتَهُ بِالرَّوْحِ وَالرَّحْمَةِ وَالْجَوَازِ عَلَى الصِّرَاطِ إِلَى رِضْوَانِ اللهِ إِلَى الْجنَّة۔(الترغیب و الترھیب:501)جس کا دل مسجد میں لگارہے وہ عرش کے سائے میں ہوگا : حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے فرمایا : سات قسم کے لوگ وہ ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ اُس دن اپنے عرش کا سایہ نصیب فرمائیں گےجس دن اُس کے عرش کے سائے کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا: (1)انصاف کرنےوالا حُکمران ، اور (2)وہ نوجوان جو اللہ کی عبادت میں مشغول رہتے ہوئے بڑا ہو، اور(3)وہ شخص جِس کا دِل مسجدوں میں ہی لگا رہے، اور(4)وہ دو شخص جو صِرف اللہ کے لیےمحبت کرتے ہوں اسی محبت میں وہ ملتے ہوں اور اِسی محبت میں وہ الگ ہوتے ہوں، اور(5)وہ شخص جِسے کسی رتبے اور حُسن والی عورت نے (برائی کے لیے)دعوت دی ہو اور وہ شخص(اُس عورت کی دعوت ٹُھکراتے ہوئے)کہے میں اللہ سے ڈرتا ، اور(6)وہ شخص جو اس قدر چُھپا کر صدقہ کرتا ہو کہ اُس کے بائیں ہاتھ کو بھی پتہ نہ ہو کہ اُس کے دائیں ہاتھ نے کیا صدقہ کیا ہے ، اور(7)وہ شخص جِس نے تنہائی میں اللہ کو یاد کیا اور اُس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہو گئے۔سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمُ اللَّهُ تَعَالَى فِي ظِلِّهِ يَوْمَ لاَ ظِلَّ إِلَّا ظِلُّهُ: إِمَامٌ