کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
بَابُ السُّترَة سُترہ کا معنی : سُترہ لغت میں ”مَا يُسْتَتَرُ بِهِ “ اُس چیز کو کہا جاتا ہے جس کے ذریعہ چھپا جاسکے۔ اِصطلاح میں سُترہ اُس چیز کو کہتے ہیں جو نمازی اپنے سامنے رکھے۔”مَا يَنْصِبُهُ الْمُصَلِّي قُدَّامَهُ “ وہ چیز خواہ عصا ہو ، کرسی ہو،یا اور کوئی چیز ۔(مرقاۃ:2/639)سُترہ کی چند حکمتیں : سُترہ کے کئی فائدے اور مصلحتیں ہیں : سُترہ کے ذریعہ نمازی کے لئے اپنے سجدہ کی جگہ متعیّن ہوجاتی ہے۔ آگے سے لوگوں کا آنا جانا موقوف نہیں ہوتا ، ہر شخص آگے سے گزر سکتا ہے۔ سُترہ کے آگے سے گزرنے والا گناہ گار نہیں ہوتا ۔ نمازی کی آنکھیں سُترہ سے آگے تجاوز نہیں کرتیں۔ نماز پڑھنے والے کے خیالات مجتمع ہوجاتے ہیں۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ،مادہ: سُترۃ)(الفقہ الاسلامی)سُترہ کا حکم : اصحابِ ظواہر: سُترہ رکھنا واجب ہے۔ امام ابوحنیفہ ومالک : مستحب ہے جبکہ آگے سے کسی کے گزرنے کا اندیشہ ہو ۔ امام شافعی و احمد: مطلقاً سنت ہے، خواہ آگے سے گزرنے کا احتمال ہو یا نہیں ۔