کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
فاتحہ و سورت دونوں پڑھیں گے: یہ جمہور اورائمہ ثلاثہ کا قول ہے،جمہور کے نزدیک تخفیف کا مطلب قراءت اور اَرکان میں تطویل نہ کرنا ہے ۔(مرعاۃ :3/149)سنتیں ترک کردینے کا حکم : اگر اِستخفاف اور اِنکار کے طور پر ترک کیا جائے تو کفر ہے ، اِس لئے کہ کسی بھی سنّت کا اِستخفاف کفر ہوتا ہے، اور سستی و غفلت کی وجہ سے ترک کیا جائے تو راجح یہ ہے کہ گناہ گار ہوگا، اِس لئے کہ اِس کے ترک پر وعیدیں آئی ہیں ۔(عالمگیری:1/112)(البنایۃ:2/506) علّامہ عینی نے فقہاءِ احناف میں سے ابوسہل الرّازی کا یہ قول ذکر کیا ہے کہ اگر کوئی شخص ظہر سے پہلے کی چار رکعت سنتوں کو مسلسل چھوڑتا ہو تو اُس کی گوہی قابلِ قبول نہیں ۔(البنایۃ:2/506)نفل نماز کو مختلف حالتوں میں پڑھنے کی تفصیل : بیٹھ کر نفل پڑھنا :بالاتفاق جائز ہے ، خواہ عذر کے ساتھ ہو یا بغیر عذر کے ، البتہ بغیر عُذر کے ہو تو اِس میں نصفِ اجر ، اور اگر عُذر کے ساتھ ہو تو پورا اجر ہے۔ (مرعاۃ المفاتیح:4/249)(عالمگیری:1/114)لیٹ کرنفل پڑھنا :عذر کے ساتھ ہو تو بالاتفاق جائز ہے اور بلا عذر میں اختلاف ہے : امام شافعی و حسن بصری: جائز ہے۔ ائمہ ثلاثہ : جائز نہیں ۔ (الفقہ الاسلامی : 2/1069)(مرعاۃ :4/250) فائدہ : لیکن یہ بعض شوافع اور بعض حنابلہ کا قول ہے، سب کا نہیں۔(الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیۃ:27/163)