کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
مسجد میں خرید و فروخت کرنا ۔ حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنےاِرشاد فرمایا: جب تم دیکھو کہ کوئی شخص مسجد میں لین دین کررہا ہے تو کہو کہ اللہ تمہاری تجارت میں نفع نہ دے اور جب تم دیکھو کہ کوئی گمشدہ چیز کا اعلان کررہا ہے تو کہو کہ اللہ تعالیٰ یہ گمشدہ چیز تمہیں نہ لوٹائے۔إِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَبِيعُ أَوْ يَبْتَاعُ فِي المَسْجِدِ، فَقُولُوا: لَا أَرْبَحَ اللَّهُ تِجَارَتَكَ، وَإِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَنْشُدُ فِيهِ ضَالَّةً، فَقُولُوا: لَا رَدَّ اللَّهُ عَلَيْكَ۔(ترمذی:1321) رسول اللہ ﷺ نے مساجد میں (فحش) اشعار پڑھنے، خریدوفروخت کرنے اور جمعہ کے دن مسجد میں نماز جمعہ سے پہلے حلقے بنا کر بیٹھنے سے منع فرمایا۔نَهَى عَنْ تَنَاشُدِ الأَشْعَارِ فِي المَسْجِدِ، وَعَنِ البَيْعِ وَالِاشْتِرَاءِ فِيهِ، وَأَنْ يَتَحَلَّقَ النَّاسُ فِيهِ يَوْمَ الجُمُعَةِ قَبْلَ الصَّلَاةِ۔(ترمذی:322) حضرت عطاء بن یسارکے بارے میں آتا ہے کہ جب اُن کا کسی ایسے شخص کے پاس سے گزر ہوتا جو مسجد میں فروخت کرتا ہو تو وہ اُس سے فرماتے: تمہارے پاس کیا ہے اور تم کیا چاہتے ہو؟اگر وہ یہ کہتا کہ میں چیزیں فروخت کرنا چاہتا ہوں تو آپؒ فرماتے :تو پھر تم دنیا کے بازار جاؤ(وہاں جاکر چیزیں فروخت کرو)یہ آخرت کے بازار ہیں۔أَنَّ عَطَاءَ بْنَ يَسَارٍ كَانَ إِذَا مَرَّ عَلَيْهِ بَعْضُ مَنْ يَبِيعُ فِي الْمَسْجِدِ، دَعَاهُ فَسَأَلَهُ مَا مَعَكَ؟ وَمَا تُرِيدُ؟ فَإِنْ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ يُرِيدُ أَنْ يَبِيعَ، قَالَ: عَلَيْكَ بِسُوقِ الدُّنْيَا، وإِنَّمَا هَذَا هوسُوقُ الآخِرَةِ۔(مؤطاء مالک:580)مسجد میں شعرو شاعری کرنا ۔ رسول اللہ ﷺ نے مساجد میں (فحش) اشعار پڑھنے، خریدوفروخت کرنے اور جمعہ کے دن مسجد میں نماز