کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
امام مالک واحمد : بلا کراہت جائز ہے ۔ امام ابو حنیفہ : مکروہ ہے ۔ امام شافعی : مستحب ہے ۔ (درس ِ ترمذی : 2/139)نماز کے دوران کوکھ پر ہاتھ رکھنے کی مُمانعت: نماز کے دوران کوکھ پر ہاتھ رکھنا مکروہ ہے ، اِس لئے کہ حدیث میں اِس کی ممانعت وارد ہوئی ہے ۔ حضرت ابوہریرہسے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺنے نماز میں کوکھ پر ہاتھ رکھنے سے منع فرمایا۔ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: عَنِ الاخْتِصَارِ فِي الصَّلَاةِ "، قَالَ أَبُو دَاوُدَ: «يَعْنِي يَضَعُ يَدَهُ عَلَى خَاصِرَتِهِ»۔ (ابوداؤد:947) حضرت عائشہ صدیقہ نماز میں کوکھ پر ہاتھ رکھنے کو ناپسند کرتی اور فرماتی تھیں :یہودیوں کے ساتھ مشابہت اختیار مت کرو۔عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا كَرِهَتِ الِاخْتِصَارَ فِي الصَّلَاةِ، وَقَالَتْ: «لَا تَشَبَّهُوا بِالْيَهُودِ»۔ (مصنّف ابن ابی شبہ:4600) ایک اور روایت میں ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہنے کسی کو کوکھ پر ہاتھ رکھے ہوئے دیکھا تو فرمایا : جہنمی لوگ جہنم میں ایسے ہی ہوں گے۔هَكَذَا أَهْلُ النَّارِ فِي النَّارِ۔ (مصنّف ابن ابی شبہ:4592) حضرت حُمید بن ہلالنماز میں کوکھ پر ہاتھ رکھنے کو ناپسند کرتےتھے، اِس لئے کہ اِبلیس جنّت سے اِسی حالت میں اتارا گیا تھا۔عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ أَنَّهُ إِنَّمَا «كَرِهَ التَّخَصُّرَ فِي الصَّلَاةِ، أَنَّ إِبْلِيسَ أُهْبِطَ مُتَخِصِّرًا»۔ (مصنّف ابن ابی شبہ:4597)