کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
یعنی عین کعبہ کا رُخ کرنےکی ہی کوشش کرنی چاہئے ، پھر اگر 45 ڈگری کے اندر اندر استقبال ہوگیا تو نماز ہوجائے گی ۔ وہ شخص جو استقبال ِ قبلہ پر قادر نہ ہو ، وہ کسی بھی جانب رُخ کر کے نماز پڑھ سکتا ہے ۔ جیسے :معذور شخص جو قبلہ کے استقبال پر قادر نہ ہو اور کوئی اُس کو قبلہ رُخ کرنے والا نہ ہو یا دشمن سے ڈرنے والا شخص جبکہ استقبال ِ قبلہ کی صورت میں ہلاکت کا خوف ہو ۔وغیرہ اگر قبلہ کا علم نہ ہو اور معلوم کرنے کا کوئی ذریعہ بھی نہ ہو ، مثلاً: کوئی ایسا شخص نہ ہو جس سے دریافت کیا جاسکتا ہو تو تحری کرکے ظن غالب کے مطابق نماز پڑھے ۔ پھر اگر بعد میں اپنی غلطی کا علم ہو جائے اور قبلہ کا صحیح رُخ معلوم ہوجائے تو نماز کے اندر پتہ چلے تو نماز کے اندر ہی گھوم جائے ،نماز کو جاری رکھے ، شروع سے پڑھنا ضروری نہیں ۔نماز کے بعد پتہ چلے تو نماز ہوگئی ، اعادہ ضروری نہیں ۔ (7)وقت۔ادائیگیِ صلوۃ کے لئے نماز کا وقت ہونا شرط ہے ، پس وقت سے پہلے نماز نہیں ہوگی اور وقت کے بعد نماز قضاء ہوجائے گی ۔نماز کے فرائض : اس سے مراد وہ افعال ہیں جن کے بغیر نماز نہیں ہوتی ، خواہ اُنہیں نسیاناً ترک کیا جائے یا قصداً۔ (1)تکبیر تحریمہ ۔ تکبیرِ تحریمہ کہتے ہوئے اُن نمازوں میں کھڑا ہونا بھی فرض ہے جن میں قیام فرض ہوتا ہے ، مثلاً : فرائض ، وتر ، نذر کی نماز ، عیدین اور فجر کی سنتیں ۔لہذا جو شخص تکبیرِ تحریمہ کہتے ہوئے قیام نہ کرے جیسے امام کے ساتھ رکعت پانے کی جلدی میں بسا اوقات جھک کر تکبیر تحریمہ کہی جاتی ہے اس