کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
حضرت ابودرداءنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :جو شخص رات کے اندھیرے میں مسجد کی طرف جائے وہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ سے نور کے ساتھ ملاقات کرے گا ۔مَنْ مَشَى فِي ظُلْمَةِ اللَّيْلِ إِلَى الْمَسْجِدِ لَقِيَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ بِنُورٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔(مجمع الزوائد:2083) حضرت ابوامامہنبی کریمﷺسے نقل فرماتے ہیں : اندھیروں میں رات کو مسجدوں کی طرف جانے والوں کو قیامت کے دن نور کے منبروں کے ملنے کی خوشخبری دیدو، (اُس نفسا نفسی کے وقت میں)لوگ خوفزدہ ہوں گے اور اُنہیں کوئی خوف نہ ہوگا۔بَشِّرِ الْمُدْلِجِينَ إِلَى الْمَسَاجِدِ فِي الظُّلْمِ بِمَنَابِرَ مِنْ نُورٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، يَفْزَعُ النَّاسُ وَلَا يَفْزَعُونَ۔(طبرانی کبیر:7633)مسجدیں ا نبیاء اور معزز لوگوں کی مجالس ہیں: حضرت ابو اِدریس خولانی جوکہ ایک تابعی ہیں ،فرماتے ہیں مسجدیں معزز لوگوں کی مجالس ہیں ۔ الْمَسَاجِدُ مَجَالِسُ الْكِرَامِ۔(شعب الایمان : 2695) حضرت علی بن ابی طالبفرماتے ہیں : مسجدیں انبیاء کی مجلسیں ہیں اور شیطان سے حفاظت کا ذریعہ ہیں۔الْمَسَاجِدُ مَجَالِسُ الْأَنْبِيَاءِ وَحِرْزٌ مِنَ الشَّيْطَانِ۔(الجامع لأخلاق الراوی للخطیب البغدادی:2/60)مسجد کےآباد کرنے والے کےلئے ایمان کی گواہی : حضرت ابوسعید خدریسے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺاِرشاد فرماتے ہیں : جب تم کسی شخص کو دیکھو کہ وہ مسجد کی دیکھ بھال کررہا ہے تو اُس کے ایمان کی گواہی دو ، اِس لئے کہ اللہ تعالیٰ کا اِرشاد ہے : اللہ کی مسجدوں کو تو وہی لوگ آباد کرتے ہیں جو اللہ اور یومِ آخرت پر ایمان لائے ہوں اور نماز قائم کریں اور زکوۃ