کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
امام شافعی : بلاکراہت جائز ہے ۔ ائمہ ثلاثہ : جائز ہے ، لیکن مکروہ تنزیہی ہے ،اِس لئے کہ عموماً وہ نجاست سے احتراز نہیں کرپاتا ۔اوراحناف کے نزدیک اگر وہ اَعلَم القوم ہو توصرف جائز ہی نہیں بلکہ وہ امامت کا زیادہ مستحق ہے ۔(الفقہ الاسلامی : 2/1206) حدیث میں حضرت عبد اللہ بن اُمّ مکتوم کے اِمام بننے کا جو واقعہ مذکور ہے اُس کا یہی مطلب ہے کہ وہ چونکہ ”أعلم القوم“ اور ”أقراء القوم “، نیز نجاست سے احتراز کرنے کی صفت بھی اُن کے اندر کمال کی تھی اِس لئے اُن کی اِمامت کی وجہ سے کوئی اِشکال نہیں کیا جاسکتا ۔کیا فاسق اِمامت کرسکتا ہے : امام ابوحنیفہ : مکروہ ہے ۔ البتہ اپنے مثل یعنی کسی فاسق شخص کی امامت کرسکتا ہے ۔ ائمہ ثلاثہ : مطلقاً مکروہ ہے ۔ (الفقہ الاسلامی : 2/1205)نابالغ کا اِمام بننا درست ہے یا نہیں : امام شافعی : نابالغ بچہ فرائض اور نوافل سب میں امامت کرسکتا ہے ۔ امام ابو حنیفہ : نابالغ بچہ فرائض اور نوافل کسی میں بھی امامت نہیں کرسکتا ۔ امام احمد و مالک: نابالغ بچہ فرائض میں تو بالکل اِمامت نہیں کرسکتا،البتہ نوافل میں اِمامت کرسکتا ہے ۔ (الفقہ الاسلامی : 2/1193)(الفقہ علی المذاہب الاربعۃ:1/371)