کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
اِمام اور مقتدی ایک ہی سواری پر سوار ہوں تو بالاتفاق نماز جائز ہے ، اور اگر الگ الگ سواری پر سوار ہوں تو اقتداء درست ہے یا نہیں ، اِس میں اختلاف ہے: اما م ابو حنیفہ و ابو یوسف : امام اور مقتدی ایک ہی سواری پر ہوں تو جائز ، ورنہ نہیں ۔ ائمہ ثلاثہ اور امام محمد : مطلقاً جائز ہے ، اگر چہ سواری الگ الگ ہو ۔ (درسِ ترمذی : 2/175)نفل علی الدّابۃ میں بناء کا حکم : یعنی کوئی سواری پر نفل نماز پڑھتے ہوئے درمیان میں اترتا ہے یا اس کے برعکس سوار ہوتا ہے تو کیا از سرِ نَو نماز پڑھے گا یا بناء کرنا کافی ہوگا ، اِس کی دو صورتیں ہیں: راکباً پڑھتے ہوئے نازلاً بناء کرنا : بناء جائز ہے ۔ نازلاً پڑھتے ہوئے راکباً بناء کرنا: بناء جائز نہیں ۔(شامیہ : 2/39)نفل علی الدابّۃ میں استقبالِ قبلہ کا حکم : دابّۃ پر نفل نماز پڑھتے ہوئے قبلہ رُخ ہونا ضروری ہے یا نہیں ، اِس میں تین باتیں قابلِ وضاحت ہیں : (1)قبلہ کا اِستقبال : یعنی قبلہ رُخ ہوکر نفل پڑھنا ۔ (2)جہتِ سفر کا اِستقبال: یعنی جس طرف سفر کیا جارہا ہے اُس طرف رُخ کرتے ہوئے نفل پڑھنا ۔ (3)اِبتداء باستقبال الکعبۃ : صرف نماز کے شروع میں قبلہ رُخ ہونا ۔