کتاب الصلوۃ |
دیث کی م |
|
امام ابو حنیفہ واحمد: تحت السرّہ یعنی ہاتھوں کو زیر ِ ناف رکھا جائے گا ۔ امام شافعی : ناف سے اوپر اور سینے سے نیچے کچھ بائیں جانب میلان کے ساتھ ہاتھ باندھے جائیں گے، اِس لئے کہ بائیں جانب دل ہے ۔(الفقہ الاِسلامی:2/874)نماز میں طولِ قیام بہتر ہے یا کثرتِ سجود: یعنی نما زمیں طویل قراءت کرتے ہوئے لمبے لمبے قیام کرنا افضل ہے یا مختصر تلاوت کرتے ہوئے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ سجدے کرنا افضل ہے ، اِس میں علماء کی آراء مختلف ہیں ، مجموعی طور پر چار قول ہیں : طولِ قیام : اِس لئے کہ لمبے قیام میں قراءت زیادہ سے زیادہ ہوتی ہے اور قراءت ظاہر ہے کہ ہر ذکر سے بہتر اور افضل ہے ، لہٰذا طولِ قیام ہی بہتر ہوگا ۔ کثرتِ سجود: حدیث کے مطابق ہر سجدے پر انسان کے ایک درجہ کا اِضافہ ہوجاتا ہے ، اِس لئے زیادہ سے زیادہ سجدے کرتے ہوئے اپنے درجات کو بڑھانا افضل ہوگا ۔ تسویہ :دونوں برابر ہیں ، اِس لئے کہ دونوں طریقوں میں افضلیت کی وجہ پائی جاتی ہے۔ دن میں کثرتِ سجود اور رات میں طولِ قیام : نبی کریمﷺکے دن و رات کے معمول کو دیکھتے ہوئے یہ معلوم ہوتا ہے کہ دن کو کثرتِ سجود پر عمل کیا جائے اور رات کو لمبی لمبی رکعتوں اور تلاوتوں کے ذریعہ طولِ قیام پر عمل کیا جائے ۔(شرح النّووی علی مسلم:4/200)نفل نماز دو دو کرکے پڑھنا افضل ہے یا چار چار: حضرات صاحبین :دن میں چار چار اور رات میں دو دو رکعت کرکے پڑھنا بہتر ہے ۔